ڈپٹی کمشنر ضلع جہلم سے گزارش!
مکرمی : اطلاعات کے مطابق آپ کی ابتدائی خدمات بطور اے سی وزیر آباد وہاں کے عوام کے لیے آج بھی یاد گار ثابت ہو رہی ہیں بعد ازاں اے ڈی سی اسلام آباد اور ضلع جہلم سے پہلے لاہور میں بطور ڈپٹی کمشنر عالیجناب نے اپنی انتظامی صلاحیتوں کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مثالی طور پر بروئے کار لایا ۔ اب ضلع جہلم جس کی عمر 112سالہ دور پر مشتمل ہے اس تاریخ کے دوران بر صغیر میں پاکستان کے قیام کے ساتھ بہت بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ سابق خدمات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے صرف ایک اطلاع کر رہا ہوں کہ دفاتر جو کہ ڈپٹی کمشنر کے زیر نگرانی آتے ہیں میں سرکاری ڈاک کے ریکارڈ کی باقاعدہ مثل بندی(فائلنگ ) کا نظام سخت سست روی کا شکارمشاہدے میں آیا ہے جس کہ وجہ سے سائلین کو اگر کوئی پرانی ڈاک ضرورت ہو تو ایک مشکل کھڑی ہوجاتی ہے دفاتر میں موجود اہلکاران سائلین کو بہت آسان مشورہ سے نوازدیتے ہیں کہ ان چکروں میں پڑنے کے بجائے مسئلے کا کوئی اور حل تلاش کریں ۔ اگر کوئی سائل کوشش کر بھی لے تو پرانے ریکارڈ سے کوئی ڈاک ڈھونڈنے کے لیے سرکاری اہلکاران لیت و لال سے کام لیتے دکھائی دیتے ہیں اور مخلص طریقے سے سائلین کی مدد نہیں کی جاتی ہے ۔ بیان کردہ صورت حال کی ایک مثال سپر د قلم کر رہا ہوں جو کہ آپ کے لیے بہت مدد گار ثابت ہو گی ۔ 1995ء میں میرے والد گرامی نے ایک درخواست بنام وزیر اعلیٰ پنجاب ارسال کی جس کا جواب ازاں دفتر (انڈر سیکریٹری پٹیشنز ) وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ پنجاب خصوصی ہدایات کے ساتھ بحوالہ سرکاری چٹھی نمبر۔ No.US(P)CMS-OT-280/95-7411(P)تاریخ 02-07-1995 ڈپٹی کمشنر ضلع جہلم کے دفتر ارسال کر دیا گیا ۔ مذکورہ چٹھی کی اطلاعی نقل راقم کے والد گرامی کو گھر کے پتہ پر موصول ہو گئی ۔ والد گرامی اُ س وقت ایک مہلک بیماری کی وجہ سے بستر پر تھے اور چٹھی کا پتہ نہ کیا جاسکا ۔ راقم تلاش رزق کے حوالے سے گھر سے دور مقیم تھا ۔ والد گرامی 1996ء کو انتقال کر گئے میں زندگی کی دوڑ میں مصروف ہو گیا نو آمد ڈپٹی کمشنر ضلع جہلم کیپٹن (ر) عبدالستار عیسانی اگر ملاقات کا موقع عنایت فرمائیں تو کچھ مزید تفصیل بھی بیان کی جاسکتی ہے ۔(پروفیسر افتخار محمود، سوہاوہ،0306-5430285)