قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن میاں جاوید لطیف کی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پرتنقید کرنے پر پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی مراد سعید نے پارلیمانی گیٹ سے نکلتے ہوئے جاوید لطیف پر حملہ کر دیا اور چہرے پر مکا برسا دیا۔ ڈپٹی سپیکر نے ایوان میںجاوید لطیف کے خطاب کے دوران پی ٹی آئی ارکان کے احتجاج اور شور شرابے کو ہنگامہ آرائی میں بدلنے سے روکنے کےلئے اجلاس ملتوی کر دیا لیکن پی ٹی آئی کے غصیلے رکن مراد سعید نے پارلیمانی گیٹ پر اپنا غصہ اتار دیا۔ مراد سعید جاوید لطیف کو مزید زدو کوب کرنا چاہتے تھے تاہم موقع پر موجود دیگر ارکان اسمبلی نے بیچ بچاﺅ کرایا۔ قبل ازیں ایوان میں جاوید لطیف نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل کے فائنل میں آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پھٹیچر اور ریلو کٹا کہنے والے شخص کو پاکستان کی کامیابیاں اور عوام کی خوشیاں قبول نہیں ہیں۔ یہ ان کی تربیت کا حصہ ہے وہ ہمیشہ ایسی ہی زبان استعمال کرتے ہیں۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد ہونے پر قوم کی خوشی ہضم نہیں ہوئی اس سے قبل جب چین کے صدر پاکستان آنا چاہتے تھے تو انہوں نے ان کا راستہ روکنے کے لئے دھرنا دیا اور دھرنے میں عوام کو ٹیکس نہ دینے ‘ سول نافرمانی کی تحریک چلانے اور تارکین وطن کو ہنڈی سے پیسے بھجوانے کے مشورے دئیے۔ اگر یہی بات مجیب الرحمن نے کی تھی تو اسے غدار کہا گیا۔ ایم کیو ایم کا لیڈر کرے تو اسے بھی غدار کہا گیا تو پھر یہ باتیں کرنے والا بھی غدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا قصور نہیں وہ اس طرح کی باتیں کر کے اپنے اندر کا گند باہر اگل رہا ہے۔ یہ شخص خود پاگل ہے اور پوری دنیا کو پاگل اور احمق قرار دے رہا ہے۔ اسے قوم کی خوشی پاگل پن دکھائی دے رہی ہے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کی شیریں مزاری ‘ انجینئر حامد الحق ‘ مراد سعید اور غلام سرور خان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر شدید شور شرابا کیا۔ حامد الحق نے کہاکہ جاوید لطیف حکمرانوں کا غلام ہے۔ غلام عمران خان پر کیا تنقید کر سکتا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ ہمیں جواب دینے کا موقع دیا جائے۔ جاوید لطیف نے کہا کہ تحمل سے میری بات سنیں میں نے تحمل سے مراد سعید کی تقریر سنی ہے اور کسی (ن) لیگی رکن نے انہیں خطاب کے دوران ڈسٹرب نہیں کیا ۔ ڈپٹی سپیکر بھی پی ٹی آئی کے ارکان کو خاموش ہونے کا کہتے رہے لیکن وہ شور کرتے رہے۔ بعض پی ٹی آئی ارکان نے گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے۔ ڈپٹی سپیکر نے صورتحال کی نزاکت کا اندازہ لگاتے ہوئے اجلاس کی کارروائی جاری رکھنے کی بجائے اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کر دیا تاہم پی ٹی آئی کے ارکان کا غصہ تھمنے میں نہیں آیا اور جب جاوید لطیف پارلیمانی گیٹ سے باہر آ رہے تھے تو پی ٹی آئی کے مراد سعید ان پر حملہ آور ہو گئے اور ان کے چہرے پر مکا مارا۔ مراد سعید شدید غصے میں تھے اور وہ جاوید لطیف کو مزید زدو کوب کرنا چاہتے تھے تاہم موقع پر موجود دیگر ارکان اسمبلی نے بیچ بچاﺅ کرایا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024