سعودی عرب کے علاقے المندق میں ایک شہری نے 300 برس پرانی لکڑی سے بنی کھانے کی پلیٹ محفوظ کر رکھی ہے۔العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے الدیرہ عجائب گھر کے مالک سالم الزہرانی نے بتایا کہ 29 برس سے نوادر جمع کررہا ہوں اوریہ میرا شوق ہے، نوادر کی تعداد بڑھ جانے پر سولہ برس قبل نجی عجائب گھر قائم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ نئی نسل آبا اجداد کے زیر استعمال اشیا سے واقف ہو اور اسے پتہ چلے کہ ہمارے بزرگ کس طرح زندگی گزارتے تھے۔ عجائب گھر تاریخی اور تمدنی معلومات کے خزانے اپنے اندر سموئے ہوتے ہیں۔ ان کی سیر سے سکالرز کو تاریخ، کلچر، عوام کے رہن سہن ، رسم و رواج سمجھنے اور جاننے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی عجائب گھر کئی شعبوں پر مشتمل ہے، ایک شعبہ ایسا ہے جس میں مہمانوں کی خاطر مدارات میں استعمال ہونے والی اشیا، کھیتی باڑی کے آلات اور آبپاشی کا سامان سجایا گیا ہے۔ ایک شعبہ ایسا ہے جہاں غلہ جات، مختلف اجناس کے بیج، چاندی، اور مٹی کے برتن، آرائشی اشیا اور مختلف انواع و اقسام کے ہتھیار رکھے گئے ہیں۔ عجائب گھر میں سب سے پرانا تحفہ 300 برس پرانا ہے جو اسے آبا اجداد سے ورثے میں ملا ہے۔ یہ کھانے کے لیے لکڑی کی پلیٹ ہے۔ مالک سالم الزہرانی نے کہا کہ عجائب گھر کو اندرون ملک منعقد ہونے والی 17 نمائشوں میں نمائندگی مل چکی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024