رمضان کا آخری عشرہ ،شدید گرمی اور حبس، آٹھ سے دس گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ،پانی ناپید
راولپنڈی (محمد رضوان ملک /نیوزرپورٹر)رمضان کا آخری عشرہ ،شدید گرمی اور حبس، آٹھ سے دس گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ،پانی ناپید،کئی علاقے قدرتی گیس سے بھی محروم ،حکمرانوں کی عدم توجہی نے راولپنڈی کے روزہ داروں کو ذہنی مریض بنادیا۔ حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کا موقف ہے کہ وہ تو اضافی بجلی چھوڑ کر گئے تھے جبکہ نگران حکومت اس حوالے سے ٹس سے مس نہیں ہورہی ۔دو روز قبل نگران وزیراعظم نے ملک میں بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیا تھا لیکن صورت حال بہتر ہونے کی بجائے مزید خراب ہوگئی ہے۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے کے ساتھ ہی شہر میں لوڈ شیڈنگ عروج پر پہنچ گئی ہے۔ کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے غریب روزہ داروں کی چخیں نکال دی ہیں۔شہر میں بیشتر ٹیوب ویل سوکھ جانے کے باعث گزشتہ ایک ماہ سے شہر میں پانی کی بھی شدید قلت ہے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔گیس کا بحران تو سالوں پرانا ہے۔ اندرون شہر اب بھی کئی علاقے ایسے ہیں جہاں اس شدید گرمی میں بھی عوام کو گیس میسر نہیں ہے۔ یہ عوام کے ساتھ سازش ہے یہ نگرانی حکومت کی نااہلی ہے ۔ عدلیہ بھی انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی پر تاحال خاموش ہے ۔ ن لیگ کی جانب سے کھربوں روپے خرچ کرکے توانائی بحران پر قابو پانے کے دعوئوںکے برعکس شہر کے مضافات میں اٹھارہ ، اٹھارہ گھنٹے کی جان لیوا لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ اب تو صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ کئی نواحی علاقوںمیں سحر و افطار کے اوقات میں بھی بجلی موجود نہیں ہوتی۔ شہر کے بیشتر نواحی علاقوں میں لوگوں نے بجلی کے بغیر جمعۃالوداع کی سحری کی۔ ۔ سحری میں مصروف روزہ داروں کو سحری ختم ہونے سے 20 ۔منٹ پہلے اندھیروں میں ڈبو دیا گیا اور نماز فجر تک یہ ظالمانہ عمل جاری رہا ۔ روزہ داروں کی بڑی تعداد سحری کے بغیر روزہ رکھنے پر مجبور ہو گئی جبکہ بے شمار لوگ الوداع جمعہ کی نماز فجر جماعت کے ساتھ ادا کرنے سے رہ گئے ۔