سائبر کرائم بل: سیکرٹری آئی ٹی، چیئرمین نادرا، ڈی جی ایف آئی اے قائمہ کمیٹی سینٹ میں طلب
اسلام آباد (آئی این پی+ صباح نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات نے سائبر کرائم بل پر پیش رفت اور تفصیلی بریفنگ کیلئے سیکرٹری آئی ٹی، چیئرمین نادرا اور ڈی جی ایف آئی اے کو21جون کو طلب کر لیا،پی ٹی سی ایل پاکستان کا ایک منافع بخش ادارہ ہے جس کے 26فیصد حصص اتصالت کمپنی کو بیچ دیے گئے ہیں، کمیٹی نے پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے حوالے سے معاہدے کی تفصیلات طلب لیں،ڈی جی سکلز نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم کے یوتھ ٹریننگ پروگرام کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو فری لائسنسنگ اور آئی ٹی سے متعلق کورسز کرائے جا رہے ہیں جس کے ذریعے وہ گھر بیٹھے روزگار کما سکیں گے،کمیٹی نے قصور واقعے میں چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث بین الاقوامی گروہ سے متعلق خبروں پر تحقیقات کی متعلق متعلقہ محکموں سے تفصیلات طلب کر لیں۔جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات کا اجلاس سینیٹر روبینہ خالد کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر رحمان ملک، سینیٹر غوث محمد، سینیٹر اشوک کمار، سینیٹر عتیق شیخ، اور سینیٹر رخسانہ زبیری اور وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سیکریٹری آئی ٹی کی اجلاس میں عدم حاضری پر کمیٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں آئندہ اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ پی ٹی سی ایل میں پیشنز میں2015ء میں جو اضافہ کیا گیا تھا وہ ابھی تک ملازمین تو نہیں دیا گیا جو عید سے پہلے پنشنرز کو ادا کر دیا جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سیکریٹری کے کمیٹی کے سامنے نہ پیش ہونا اچھا تاثر نہیں ہے۔ سائبر کرائم پاکستان کے اندر ایک بہت اہم اور سنگین مسئلہ ہے۔ جس کا دل کرتا ہے کسی ادارے یا شخص کو گالیاں نکالنا شروع کر دیتا ہے۔ پارلیمنٹ نے سائبر کرائم بل پاس کیا تھا اس کے نفاذ کیلئے اب تک کیا عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ؟ڈی جی ایف آئی اے کو اس حوالے سے کمیٹی کو برایفنگ دینے کیلئے بلایا جانا چاہئے۔ اس پر کمیٹی چیئرمین نے سائبر کرائم کے حوالے سے بل پر پیش رفت اور تفصیلی بریفنگ کیلئے سیکریٹری آئی ٹی، چیئرمین نادرا اور ڈی جی ایف آئی اے کو21جون کو اجلاس میں طلب کر لیا۔