بارانی علاقوں کے کاشتکار مونگ کی کاشت آخرجون سے شروع کر دیں
راولپنڈی (نیوزرپورٹر) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی نے سفارش کی ہے کہ بارانی علاقوں کے کاشتکار مونگ کی کاشت آخرجون سے شروع کر دیں۔ ترجمان کے مطابق مونگ کی کاشت کیلئے میرا زمین سب سے موزوں ہے لیکن ریتلی ہلکی بھاری میرا زمین میں بھی اس کی کاشت کی جا سکتی ہے۔ کلراٹھی زمین اس کی کاشت کے لئے موزوں نہیں ہے۔ زمین کی تیاری کیلئے دو یا تین دفعہ ہل چلا کر زمین کو بجائی کیلئے تیار کیا جائے۔ ہل چلانے کے بعد زمین کو ہموار کرنا بہت ضروری ہے تاکہ تمام جگہوں پر پودوں کو یکساں نمی میسر آ سکے۔ کھیت ناہموار ہونے کی صورت میں پانی کی تقسیم ایک جیسی نہیں رہتی، اونچی جگہ خشک اور نشیبی سطح زیادہ گیلی ہوتی ہے۔ زمین میں نمی کا یہ فرق بیج کے اگائو پر برا اثر ڈالتا ہے کیونکہ نمی کی کمی کی صورت میں پودے قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں اور زیادتی کی صورت میں پودوں کی بڑھوتری بہت زیادہ ہو جاتی ہے۔ بارانی علاقوں کے کاشتکار مونگ کی کاشت آخرجون سے شروع کر دیں۔ اس کا بیج 10 سے 12 کلوگرام فی ایکڑ استعمال کر کے اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔ بارانی علاقوں کیلئے اس کی اقسام ایم این۔2011 اور چکوال ایم۔6 کاشت کرنی چاہئیں۔ مونگ کی کاشت مناسب وتر والی زمین میں بذریعہ ڈرل یا پور کرنی چاہیے۔ ڈرل نہ ہونے کی صورت میں مونگ کو بذریعہ چھٹہ کاشت کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لئے بیج کی دو تا چار کلوگرام فی ایکڑ مقدار بڑھا دی جائے تاکہ پودوں کی مناسب تعداد حاصل ہو سکے۔