گوجرانوالہ: تحریک انصاف کے کئی رہنما ٹکٹ سے محروم، مقامی سیاست میں ہلچل
گوجرانوالہ (فرحان راشد میر سے) تحریک انصاف کی جانب سے گوجرانوالہ میں ٹکٹوں کے اعلان سے مقامی سیاست میں ہلچل مچ گئی‘ سابق وزیر امتیاز صفدر وڑائچ، سابق سٹی صدر پیپلز پارٹی لالہ اسد اللہ، خالد عزیز لون، رانا فیصل اور سابق ضلعی صدر پی ٹی آئی رانا نعیم الرحمان سمیت کئی رہنما پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام‘ آرائیں برادری بھی مکمل طور پر فارغ کردی گئی‘ جبکہ سابق سپیکر قومی اسمبلی حامد ناصر چٹھہ کے بیٹے احمد چٹھہ دوحلقوں سے پی ٹی آئی ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے‘ ٹکٹ کے حصول میں ناکام امیدواروں نے آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے ساتھیوں سے مشاورت شروع کردی‘ آنے والے چند روز میں گوجرانوالہ میں بڑے اپ سیٹ کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ81میں مسلم لیگ ن کے سابق وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر خان کے مقابلے میں ٹکٹ کے لئے صدیق مہر اور خواجہ صالح کے درمیان ٹائی پڑ گئی ہے۔ پارٹی کے لئے طویل عرصہ سے خدمات انجام دینے والے کئی رہنماؤں کے علاوہ اپنی پارٹیاں چھوڑ کر شمولیت اختیار کرنے والے بھی بعض رہنما ٹکٹوں کی دوڑ میں شامل ہونے کے باوجود ٹکٹ کے حصول میں ناکام رہے ہیں، 2013کے عام انتخابات میں این اے 84سے آزاد حیثیت میں تقریباً71ہزار کے لگ بھگ ووٹ لینے والے رانا بلال اعجاز کو ٹکٹ کے حصول کیلئے بھاگ دوڑ کرنی پڑ رہی ہے جبکہ رات گئے سیکرٹری الیکشن کمشن کے بھائی ڈاکٹر عامر کو ٹکٹ دینے کے گرین سگنل کے بعد بلال اعجاز نے اتحاد گروپ کے ہمراہ بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کی جس کے بعد عمران خان نے ٹکٹ کا یقین دلایا ہے اور تحریک انصاف نے ڈاکٹر عامر سے ٹکٹ واپس لے کر چودھری بلال اعجاز کو دے دی جس پر کارکنوں نے اظہار مسرت کیا۔ اسی طرح پیپلز پارٹی کے سابق سٹی صدر لالہ اسداللہ پاپا کو پارٹی چھوڑکر تحریک انصاف میں شامل ہونے کے باوجود ٹکٹ نہیں دیا گیا، این اے 82 میں ٹکٹ کے امیدوار مہر برادری کی سرکردہ شخصیت میاں سرفراز مہر بھی ناکام رہنے والوں میں شامل ہیں۔ این اے 80 میں پی ٹی آئی کے سابق ضلعی صدر اور فعال رہنما رانا نعیم الرحمان کو بھی ٹکٹ کے قابل نہیں سمجھا گیا۔ پی پی56سے پارٹی کے نظریاتی اور دیرینہ کارکن چوہدری محمد علی، پی پی 58سے پارٹی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے خالد عزیز لون اور مہر سعید بھٹہ کو بھی ٹکٹ سے محروم رکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر امتیاز صفدر وڑائچ یا میاں طارق محمود میں سے ایک کو پی ٹی آئی کی اعلی قیادت انجنئیر خرم دستگیر خان کے مقابلے میں میدان میں اتارنے کیلئیے تیار کر رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے سابق سٹی صدر لالہ اسد اللہ پاپا جو چند روز پہلے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے نے ٹکٹ میں ناکام رہنے کے بعد اپنے آئندہ سیاسی کردار کیلئے قریبی ساتھیوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔ ادھر گوجرانوالہ میں ٹکٹوں کے اعلان کی بعد پی ٹی آئی رہنما آمنے سامنے آ گئے پارٹی ٹکٹوں سے محروم امیدواروں کے آزاد پینل بنانے کیلئے رابطے تیز کر دئیے جبکہ این اے 80 سے امیدوار میاں طارق کے بورڈز پر سیاہی پھینک دی گئی میاں طارق کو امتیاز صفدر وڑائچ کی جگہ ٹکٹ دینے کا اعلان کیا گیا جو بعدازاں امتیاز صفدر وڑائچ کے احتجاج پر پارٹی نے ان کی ٹکٹ پینڈنگ کر دی جبکہ مشتعل حامیوں نے دن دیہاڑے میاں طارق کے جیٹی روڈ پر لگے بینروں پر سیاہی پھینک دی۔ پی ٹی آئی قیادت نے شیخوپورہ میں قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کے 9حلقوں کیلئے اپنے امیدواروں کی نامزدگی کردی ہے 2013 ء کے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام ٹکٹ ہولڈروں کو آئندہ انتخابات کیلئے مکمل طور پر آئوٹ کردیا گیا ہے۔ عمر آفتاب کا مقابلہ نواز لیگ کے سابق ایم این اے رانا افضال سے ہوگا این اے 120 میںسابق ایم پی اے حاجی علی اصغر منڈا کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے ان کا مقابلہ نواز لیگ کے سابق وفاقی وزیر رانا تنویر سے ہوگا۔ این اے 121 میں سابق ایم این اے چودھری سعید ورک کا مقابلہ نواز لیگ کے سابق ایم این اے میاں جاوید لطیف، (ق) لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی خرم منور منج، برابری پارٹی کے عثمان سنارسے ہوگا حلقہ این اے 122میں2013 ء میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے رانا علی سلیمان کا مقابلہ نواز لیگ کے سابق ایم این اے سردار عرفان ڈوگر اور سابق صوبائی وزیررائے اعجاز خان اور ایم ایم اے کے سرفراز خان کے ساتھ ہوگا حلقہ پی پی 135 میں سابق ٹکٹ ہولڈر طیب ڈھلوں کو ڈراپ کرکے سابق ایم پی اے اعجاز سہیول، پی پی 136 سے رانا اعجاز کو حلقہ پی پی 137 میں سابق ایم پی اے سیدعلی عباس گل آغاکو ٹکٹ دیا گیا ہے پی پی 138 سے رانا عباس خان کو پی پی 139 سے سابق ایم پی اے رائو جہانزیب قوی خان ،حلقہ پی پی 140 سے سابق ایم پی اے میاں خالد محمود، پی پی 141 میںسابق ایم پی اے عابد چٹھہ ،پی پی 142 میں خان شیر اکبر خان ،پی پی 143 سے رانا وحید خان کوپارٹی ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں۔ سانگلاہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تحریک انصاف نے گزشتہ الیکشن2013ء میں سابقہ حلقہ این اے135 اور حالیہ این اے117سے سابق وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہر کے مقابلے میں42ہزار سے زائد ووٹ لینے والے بانی رہنما چودھری ارشد ساہی کو ٹکٹ سے محروم کردیا ہے، ارشد ساہی نے 2013 کے انتخابات میں ننکانہ صاحب کے حلقہ این اے 135 سے برجیس طاہرکیخلاف الیکشن لڑا تھا، مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سابق ایم این اے چودھری بلال ورک کو پارٹی ٹکٹ دینے کے فیصلے پر پارٹی کے کارکن تذبذب کا شکار ہیں۔