قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کو وزارت سے متعلق تفصیلی بریفنگ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز ) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی روبینہ خالد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کام ، کارکردگی ، بجٹ ، ملازمین کی تعداد اور منصوبہ جات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز عبدالرحمن ملک، ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی ، ڈاکٹر اشوک کمار ، میاں محمد عتیق شیخ ، فدا محمد ، مس رخسانہ زبیری کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ شرکاء اجلاس کو ایڈیشنل سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی جواد ناصر نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت کے 159 ملازمین ہیں جن میںسے142 مستقل ، 13 کنڑیکٹ اور باقی درجہ چہارم کے ملازمین شامل ہیں ۔ چیئرپرسن کمیٹی روبینہ خالد نے ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں کنڑیکٹ ملازمین کی مکمل تفصیل فراہم کی جائے ، بجٹ کے حوالے قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مالی سال 2018-19 میں ڈویلپمنٹ بجٹ 3046 ملین جبکہ نان ڈویلپمنٹ4075 ملین مختص کیا گیا ،ممبر ٹیلی کام مدثرحسین نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک بھر میں فکس لائن2.97 ملین ، موبائل 7150 ملین ہیں جبکہ ٹیلی ڈنسٹی75.51 فیصد ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں 59.94 ملین براڈ بینڈ ،54.66 ملین موبائل صارفین ہیں ۔ آپٹیکل فائبر کی کل لمبائی 91549 کلو میٹر ہے ۔سال2013 سے 2017 تک ٹیلی کام سیکٹر کی کل آمدنی 15.35 بلین ڈالر تھی ، سرمایہ کاری 19.46 بلین ڈالر جبکہ انفراسٹرکچر 1.3 بلین ڈالر ہے ۔ پاکستان سے چین تک آپٹیکل فائبر کی لائن بچھائی جار ہی ہے جس کو متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا ۔ ممبر آئی ٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ٹی کی درآمدات 3.3 بلین ڈالر کی ہیں ۔ جبکہ فری لانسنگ سے 0.5 بلین ڈالر کی آمدنی ہو رہی ہے ۔ 1600 رجسٹرڈ کمپنیاں ہیں ، ملک بھر میں سالانہ اوسطاً 20 ہزار آئی ٹی گریجویٹس اور انجینئر فارغ التحصیل ہوتے ہیں ۔تھری جی اور فور جی لائسنس کی نیلامی کی مد میں 2 بلین ڈالر کا فائدہ حاصل ہوا ۔ ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد بچے فری لانسنگ سے پیسے کما رہے ہیں ۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ایسا سسٹم بنایا جائے جس میں صارفین کی ای میلز کوہیک نہ کیا جا سکے ۔ سمز کی بائیو میٹرک کے حوالے سے ممبر ٹیلی کام نے کمیٹی کو بتایا کہ نجی کمپنی کی مدد سے 114.9 ملین صارفین کی بائیو میٹرک تصدیق ہو چکی ہے جس پر 8 ارب کی لاگت آئی ۔ سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ سوشل میڈیا پرجعلی اکائونٹ کو کنڑول کرنے کیلئے وزارت کی طرف سے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں آئندہ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کو تفصیلی آگاہ کیا جائے ۔چیئرپرسن کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ سائبر کرائم اور ای کامرس کے حوالے سے اگلے اجلاس میں تفصیل فراہم کی جائے ۔ چیئرپرسن کمیٹی نے سانحہ قصورزینب ذیاتی اور قتل کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس بات کو معلوم کیا جائے کہ اس واقعہ میں چائلڈ پورن نیٹ ورک کے ملوث ہونے میں کتنی سچائی ہے تاکہ اس کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ چیئر پرسن کمیٹی نے ایف آئی اے حکام کو اس حوالے سے اگلے اجلاس میں طلب کر لیا۔ وزارت آئی ٹی کی زیر نگرانی ورچوئل یونیورسٹی کی افادیت کیا ہے اگلے اجلاس میں اس کی مکمل تفصیل فراہم کی جائے ۔