20 لاکھ روپے سے کم قرضہ معاف کرانے والے الیکشن لڑسکیں گے
لاہور (احسن صدیق) الیکشن کمشن کی جانب سے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لئے 20 لاکھ روپے یا اس سے زائد کے قرضے معاف نہیں کرانے کے حلف نامے جمع کرانے کی شرط کے باعث 20 لاکھ روپے سے کم قرضے معاف کرانے والے امیدوار انتخابات میں حصہ لینے کے اہل بن گئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اگر کسی امیدوار نے 19 لاکھ 90 ہزار روپے کا قرض لے کر معاف کرا لیا وہ انتخابات میں حصہ لے سکے گا۔ یہ ناقابل فہم ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے سٹیٹ بنک سے قرضوں کی معافی کے مقدمے میں خصوصی طور پر 1985 سے 5 لاکھ روپے یا اس سے زائد قرضے معاف کرانے والوں کی فہرست طلب کی تھی۔ 20 لاکھ روپے اور اس سے زائد کے قرضے معاف نہ کرانے کے لئے حلف نامہ جمع کرانے کی شرط عائد کئے جانے سے بڑے پیمانے پر رقوم وصول نہیں ہوسکیں گی۔ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے رابطہ کرنے پر کہا ہے کہ الیکشن کمشن کو حلف نامہ تبدیل کئے بغیر یہ شرط عائد کرنی چاہئے کہ قرضے معاف کرانے والے امیدوار 30 جون 2018 تک اپنے ذمہ قرضوں کی بمعہ سود ادائیگی کرکے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ شرط کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 2سابق وزرائے اعظم اور ایک سابق سپیکر قومی اسمبلی قرضے معاف کرانے کے باوجود انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہونگے۔
20 لاکھ قرضہ/ شرط