اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ نے تمام جائیدادوں کی تفصیلات ایف بی آر کو جمع کرادی ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو کے گریڈ بیس کے افسر کے سامنے پیش ہوئیں،جہاں زرینہ فائز عیسٰی نے جائیدادوں کی تفصیلات دستاویز کی صورت میں جمع کرائیں۔
ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ نے موقف اختیار کیا کہ بیرون ملک رقم قانونی طریقے سے بھیجی ساتھ ہی انہوں نے موقف اپنایا کہ برطانیہ میں خریدی گئیں۔انہوں نے لندن کی جائیدادوں سے ملنے والے رینٹ کی تفصیلات بھی ایف بی آر کو دی اور بتایا کہ مرکزی بینک کے پاس میرے تمام بینک ٹرانزیکشن کی تفصیلات موجود ہیں جبکہ ان جائیدادوں سے ان کے شوہر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ نے کراچی امریکن اسکول میں نوکری کے دوران آمدن کا ریکارڈ اور کراچی میں فروخت کردہ املاک کی تفصیلات بھی جمع کرائیں،اس کے علاوہ کراچی کلفٹن میں خریدی گئی پراپرٹی اور اس پر جمع کرایا گیا ٹیکس ریکارڈ اور والد کی جانب سے تحفہ میں ملنے والی زرعی اراضی اور ڈیرہ مراد جمالی اور نصیر آباد کی زرعی زمین کی تفصیلات بھی پیش کیں۔
زرینہ فائز عیسی نے بیرون ملک رقم بھیجنے کے لئے ڈالر اور پائونڈ بینک اکائونٹس کی تفصیلات بھی جمع کرائی۔دستاویز میں بتایا گیا کہ اسٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک کے اکاؤنٹ سے تقریبا سات لاکھ پاؤنڈ بھجوائے گئے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ سے لندن کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب کی تھی۔تفصیلات جمع کرانے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ واپس روانہ ہوگئیں۔