اقوام عالم کی بے نیازی سے ہی بھارت کو چین اور پاکستان کیخلاف محاذ گرمانے کی شہ ملی ہے
بھارتی ریاستی دہشتگردی ‘ پاکستان کا اقوام متحدہ سے فوری اور سخت نوٹس لینے کا تقاضا
پاکستان نے اقوام متحدہ میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا معاملہ پرزور انداز میں اٹھا دیا ہے۔ اس سلسلہ میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے بھارت کیخلاف حقائق کی روشنی میں تقریر کی اور کہا کہ بھارتی ایماء پر ریاستی دہشت گردی سے پاکستان کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں اس لئے اقوام متحدہ بھارت کی پاکستان مخالف دہشت گرد کارروائیوں کا فوری نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی سازش کررہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہیں۔ بھارتی مظالم کشمیریوں کے بلند حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کراچی پر دہشت گرد حملے میں بھارت ملوث تھا۔ پاکستان بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں چین کے قونصل خانے پر دہشت گردی بھی بھارت نے کرائی۔ بھارت میں اسلامو فوبیا عروج پر ہے۔ رواں سال نئی دہلی میں مسلم کش فسادات اسلاموفوبیا کی واضح مثال ہیں۔ بی جے پی حکومت آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے پر عمل پیرا ہے جس کے دور میں بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو دبایا جارہا ہے۔ بھارتی اقدامات کے باعث ہندوستان میں مسلمانوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ویسے تو بھارت کی کسی بھی حکومت اور کسی بھی جماعت نے بھارت میں پاکستان اور مسلم دشمنی پر مبنی جذبات ابھارنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور پاکستان کی سلامتی کمزور کرنا بھی کانگرس سمیت ہر بھارتی جماعت کی حکومت کا ایجنڈا رہا ہے تاہم ہندو انتہاء پسندوں کی نمائندہ بی جے پی نے اپنے اقتدار کی موجودہ تیسری ٹرم سمیت اپنے ہر دور اقتدار میں بھارت کو ہندو انتہاء پسند ریاست میں تبدیل کرنے‘ بھارتی مسلمانوں اور کشمیری عوام کو راندۂ درگاہ بنانے اور پاکستان کی سلامتی تاراج کرنے کی سازشیں حکومتی پالیسی کا حصہ بنائے رکھی ہیں۔ اسی ایجنڈے کی بنیاد پر بھارت کی مودی سرکار نے اپنے گزشتہ اور موجودہ دور میں کنٹرول لائن پر پاکستان کے ساتھ کشیدگی بڑھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور تقریباً روزانہ کی بنیاد پر کنٹرول لائن پر پاکستانی چیک پوسٹوں اور ملحقہ شہری آبادیوں پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھ کر وہ پاکستان کو اشتعال دلانے اور جوابی کارروائیوں پر مجبور کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ وہ اسے پاکستان پر باقاعدہ جنگ مسلط کرنے کا جواز بناسکے۔ گزشتہ روز بھی لائن آف کنٹرول پر بٹل سیکٹر میں بھارتی فوج نے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجہ میں ایک 20 سالہ بچی زخمی ہوگئی جبکہ پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی پر دشمن کی گنیں خاموش ہوگئیں۔
مودی سرکار کے اس جنگی جنون نے کنٹرول لائن سے ملحقہ آبادیوں کے مکینوں کو عملاً انکے گھروں میں محصور کر دیا ہے جبکہ بھارتی پیدا کردہ خوف و ہراس کی فضا میں شہریوں کا امن و سکون ہی نہیں‘ کاروبار حیات بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے مگر بھارتی جنون کم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی چلا جارہا ہے۔ ایسی ہی خوف و سراسمیگی کی فضا مودی سرکار نے گزشتہ سال 5؍ اگست سے مقبوضہ کشمیر میں پیدا کر رکھی ہے جہاں بھارتی کرفیو کے باعث کشمیری عوام گزشتہ 339 روز سے گھروں میں محصور ہو کر بے بسی کی زندگی بسر کررہے ہیں۔ یہ بھارتی جنون تو پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے ایجنڈے کی بنیاد پر روزبروز بڑھ رہا ہے اور مودی سرکار اپنے ایسے جنونی اقدامات پر دنیا بھر میں ہونیوالے احتجاج اور عالمی نمائندہ اداروں بشمول سلامتی کونسل کی مذمتی قراردادوں پر بھی ٹس سے مس نہیں ہور رہی جبکہ مسلم دشمنی اور ہندو انتہاء پسندی کو فروغ دینے کے ایجنڈے کے تحت مودی سرکار نے بھارت کے اندر مسلم اقلیتوں کو مختلف ہتھکنڈوں سے زچ کرنے کی پالیسیاں اپنا کر اپنے ملک کو بھی غیرمحفوظ بنادیا ہے جہاں بھارتی پالیسیوں کے ردعمل میں مسلمان ہی نہیں‘ دوسری اقلیتیں اور دوسرے طبقات زندگی کے بھارتی عوام بھی سڑکوں پر آکر اور دھرنے دیکر مودی سرکار کا سیاپا کرتے نظر آتے ہیں۔ اس سے جہاں بھارت کی سیکولر ریاست والی شناخت برباد ہورہی ہے وہیں اس خطے میں جاری مودی سرکار کے توسیع پسندانہ عزائم نے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو بھی سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے۔
مودی سرکار کے ایماء پر اس وقت بھارتی فوجوں نے کنٹرول لائن پر پاکستان کے ساتھ ہی ’’متھا‘‘ نہیں لگایا ہوا‘ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر چین کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا سلسلہ بھی مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔ بھارتی فوجوں کو اپنی ان شرارتوں پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے ہاتھوں دوبار خفت‘ ہزیمت اور بھاری جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے مگر بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم میں کوئی کمی نہیں آرہی اور وہ چین کے ہاتھوں اٹھائی گئی اپنی ہزیمتوں کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ اس طرح اس نے پاکستان اور چین دونوں کے ساتھ جنگ کی فضا گرم کر رکھی ہے اور اپنی جنونیت میں علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو بھی سخت خطرات لاحق کردیئے ہیں۔
یہ صورتحال اس حوالے سے بھی لمحۂ فکریہ ہے کہ چین نے مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر کو مستقل ہڑپ کرنیوالے گزشتہ سال 5؍ اگست کے اقدام کیخلاف یواین سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جس نے بھارتی اقدام کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کی اور بھارت پر اپنی قراردادوں کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا مگر مودی سرکار نے سلامتی کونسل کی سابقہ قراردادوں کی طرح اسکی اس قرارداد کو بھی درخوراعتناء نہ سمجھا اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بڑھانے کے ساتھ ساتھ لداخ میں چین کی سرحد کے پاس اپنی فوجی نقل و حرکت بھی بڑھا دی۔ اگر مودی سرکار بدمست ہاتھی کی طرح بے خوف ہو کر پاکستان اور چین دونوں کے ساتھ جنگ کا ماحول گرما رہی ہے تو اسکی اس بے خوفی کی وجہ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو اسکے لاحق کردہ سنگین خطرات سے عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں کی بے نیازی ہے جبکہ آج مودی سرکار کے جنونی توسیع پسندانہ عزائم کے آگے بند باندھنے کی ٹھوس پالیسی طے کرنے کی عالمی قیادتوں کو زیادہ ضرورت ہے۔ بصورت دیگر مودی سرکار کی انتہاء درجے کو پہنچی جنونیت علاقائی اور عالمی تباہی کی نوبت لا کر رہے گی۔