ترکی میں 200 حاضر سروس فوجی اہلکاروں اور کئی سویلین افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔ استنبول کے پراسیکیوٹر آفس نے بری، بحری اور فضائی افواج کے 176 اہلکاروں کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں، ان میں ایک کرنل، دو لیفٹننٹ کرنل، 5میجر، 7کیپٹن اور 100 لفٹیننٹ شامل ہیں۔ازمیر کے پراسیکیوٹر آفس نے بھی 20 حاضر سروس اور 5 سابق فوجی اہلکاروں جبکہ 10 سویلین افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق ملک کے مختلف صوبوں میں مشکوک افراد کی گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔انسانی حقوق کے گروہ اور ترکی کے مغربی اتحادی کریک ڈان کے اسقدر وسیع دائرے پر تنقید کرتے رہے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ طیب اردوان نے فوجی بغاوت کے بہانے سیاسی اختلاف کو دبایا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کو لاحق خطرات کے باعث ایسے اقدامات ناگزیر ہیں، طیب اردوان کئی مرتبہ فتح اللہ گولن کی تنظیم کا اثرورسوخ ختم کرنے کا عہد دہرا چکے ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024