سپریم کورٹ آف پاکستان نے گنز اینڈ کنٹری کلب اسلامآباد کو غیرقانونی قرار دے دیا، سروے آف پاکستان کو گنز کلب کی 175 ایکڑ اراضی
کی حد بندی کرنے کا حکم دیدیا گیا ۔ پیر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کیسربراہی میں بینچ نے گنز اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کو غیرقانونی قرار دیا اورعدالت نے سروے آف پاکستان کو گنز کلب کی 175 ایکڑ اراضی کی حد بندی کرنے کا حکمدیدیا۔ عدالت نے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کو حکم دیا ہے کہ وہ اس کو اپنیتحویل میں لے لے۔ یہ زمین سی ڈی اے کو 1975ء میں 33 سال کی لیز پر دی گئی تھیجب 2008ء میں یہ لیز ختم ہوئی تو پھر یہ زمین آئندہ 33 سال کے لئے گنز اینڈکنٹری کلب کو دے دی گئی۔ اس میں نجی انویسٹر بھی شامل تھے جنہوں نے اس کا کمرشلاستعمال بھی شروع کر دیا۔ مارکی بنائی گئی اور دیگر کمرشل سرگرمیاں بھی جاریتھیں تاہم سی ڈی اے نے یہ زمین قانونی طور پر الاٹ نہیں کی تھی۔ عدالت کو بتایاگیا کہ اس وقت کے چیف ایگزیکٹو جنرل (ر) پرویز مشرف کے کہنے پر یہ زمین الاٹ کیگئی تھی۔ اس کے بعد مقدمہ سپریم کورٹ میں لایا گیا اور مختلف ادوار میں اس کیسماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گن کلب کے پاس اراضی سپورٹس بورڈ کی ہے اراضیپر گن کلب بنانے کی کوئی قانونی منظوری نہیں لی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی چیزعمل میں لائی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے کی بھی جو چاہے مرضی ہو وہنہیں کر سکتا۔ سی ڈی اے نے بھی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ گنز کلب کے اراکین چھ لاکھ روپے فیس کی واپسی کے لئے متعلقہ وزارت سےرابطہ کر سکتے ہیں.
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38