اسلام آباد (آئی این پی) ڈیفنس آف ہیومن رائٹس اینڈ پبلک سروسز ٹرسٹ انسانی حقوق کی علمبردار ہونے کے ناطے پچھلے کئی مہینوں سے چین کی مختلف جیلوں میں قید 300 سے زائد قیدیوں کی رہائی کیلئے کام کر رہی ہے۔ دن بدن ان قیدیوں کی حالت نازک حد تک بڑھتی جا رہی ہے‘ ان قیدیوں کو کسی قسم کی مذہبی آزادی حاصل نہیں حتیٰ حلال کھانا بھی نہیں دیا جاتا۔ گزشتہ آٹھ سال سے ان قیدیوں کے اہل خانہ دکھ اور کرب کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ پریس کانفرنس آمنہ مسعود جنجوعہ اور چین میں قید کاٹنے والے قیدیوں کے اہل خانہ نے کہا کہ چین میں قیدیوں کی حالت زار نازک حد تک بڑھ چکی ہے، خط و کتابت یا ٹیلیفون پر رابطہ کی سہولت بھی میسر نہیں، قیدیوں سے 17 گھنٹے جبری مشقت لی جاتی ہے اور کھانے میں ابلا ہوا آٹا، چاول اور آلو دیئے جاتے ہیں، حالت زندگی بد سے بدتر ہے، بارہ، بارہ گھنٹے تک ان قیدیوں کو واش روم استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث وہ گردوں اور پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ آمنہ مسعود جنجوعہ اور اہل خانہ نے انسانی حقوق کے اداروں، وزیراعظم، صدر پاکستان، وزارت خارجہ اور چینی سفارتخانے سے اپیل کی ہے کہ ان بے گناہ قیدیوں کی رہائی میں ان کی مدد کی جائے۔