ضمنی الیکشن ، اے این پیجے یو آئی (ف) میں ایک صوبائی سیٹ کی ایڈجسٹمنٹ پر ڈیڈ لاک
ضمنی الیکشن ، اے این پیجے یو آئی (ف) میں ایک صوبائی سیٹ کی ایڈجسٹمنٹ پر ڈیڈ لاک
پشاور(آئی این پی+بی بی سی) خیبرپی کے میں ضمنی انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر عوامی نیشنل پارٹی اورجمعیت علمائے اسلام (ف) کے درمیان ایک صوبائی نشست پر ڈیڈلاک پیدا ہو گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق تاہم دونوں جماعتوں کے درمیان پی کے 27کی نشست پرڈیڈ لاک پیداہو گیا۔ یہ نشست آزاد حیثیت سے کامیاب ہونیوالے ایم پی اے عمران مہمند کے بم دھماکے میں جاںبحق ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی ہے۔ضمنی انتخابات میں ان کے بھائی جمشید مہمند حصہ لے رہے ہیں، عوامی نیشنل پارٹی نے طے شدہ فارمولے کے تحت ایم پی اے کے بھائی کی حمایت کافیصلہ کیا ہے تاہم جے یوآئی اس نشست پر اپنا امیدوار کھڑا کرنا چاہتی ہے۔ غلام احمدبلورنے اس نشست کے حوالے سے پارٹی کی حتمی رائے لینے کیلئے مہلت طلب کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق دونوں جماعتیں ایک حلقے کے بغیر تمام حلقوں پر متفق نظر آتی ہیں۔ ادھر جمعیت علماءاسلام نے 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں خیبر پی کے اور قبائلی علاقوں کی سطح پر دھاندلی کا الزام ایک مرتبہ پھر عائد کیا ہے اور اس سلسلے میں وائٹ پیپر جاری کر دیئے ہیں۔ جمعیت علماءاسلام کے صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان نے بتایا قومی اور صوبائی اسمبلی کے باقی تمام حلقوں پر دونوں جماعتوں میں اتفاق پایا جاتا ہے صرف ’پی کے‘ ستائیس پر مذاکرات ہو رہے ہیں اور جلد ہی اس حلقے پر بھی فیصلہ ہو جائیگا۔ عبدالجلیل جان سے جب پوچھا دونوں جماعتیں ماضی میں ایک دوسرے کے مخالف رہی ہیں اور نظریاتی اعتبار سے بھی دونوں جماعتوں میں بہت فرق پایا جاتا ہے تو یہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیسے ہوئی اور کیا دونوں جماعتوں کے ووٹرز دوسری جماعتوں کو ووٹ دیں گے تو انہوں نے کہا کہ جماعت کا قائد یہ فیصلہ کرتا ہے اور ووٹرز اسے تسلیم کرتے ہیں۔ عبدالجلیل جان سے جب پوچھا دونوں جماعتیں ماضی میں ایک دوسرے کے مخالف رہی ہیں اور نظریاتی اعتبار سے بھی دونوں جماعتوں میں بہت فرق پایا جاتا ہے تو یہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیسے ہوئی اور کیا دونوں جماعتوں کے ووٹرز دوسری جماعتوں کو ووٹ دیں گے تو انھوں نے کہا جماعت کا قائد یہ فیصلہ کرتا ہے اور ووٹرز اسے تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ کوئی اتحاد نہیں اور یا کوئی نظریات کی جنگ نہیں بلکہ یہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اب سیاست میں سب کچھ ہو سکتا ہے اور دونوں جماعتوں کی انتخابی سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی اسی سلسلے کی ہی کڑی ہے۔
ڈیڈلاک