حکومت پنجاب نے نکاح نامے میں آٹھ اضافی ترامیم شامل کر دیں، دولہا، دلہن کے میڈیکل چیک اپ کے علاوہ دونوں کے والدین کے بطور گواہان دستخط بھی لازمی قرار دے دیئے گئے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے نکاح نامے میں کی گئی ترامیم کے مطابق آئندہ نکاح کے اندراج کے لئے دولہا اور دلہن کی تصاویر کے علاوہ ان کا میڈیکل چیک اپ بھی ضروری ہو گا، دونوں کے والدین بھی نکاح کے گواہ ہوں گے۔ نکاح نامے میں جوڑے کے شناختی نشان بھی لکھے جائیں گے۔ عام طور پر دولہا کی طرف سے شادی کے بعد نام تبدیل کرلیا جاتا ہے، اسے روکنے کے لئے نکاح نامے میں کالم رکھا گیا ہے نکاح نامے میں دولہا دلہن کی عمروں کی بجائے ان کی تاریخ پیدائش لکھی جائے گی۔ دوسری طرف پنجاب کے لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ڈویژنل کمشنرز، ڈی سی اور اور ایڈمنسٹریٹرز کو جاری کئے جانے والے ایک مراسلے کے مطابق انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ نکاح کا اندراج ترمیم شدہ نکاح نامے کے مطابق یقینی بنایا جائے۔