خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ خطے میں تناﺅ میں کمی اور امن کی بحالی کیلئے متعلقہ فریقوں ایران اور امریکہ کی جانب سے کسی بھی کوشش کا خیر مقدم کرینگے۔ پاکستان کسی بھی تنازعہ کا حصہ نہیں بنے گا اور ہمیشہ امن کا شراکت دار رہے گا۔جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہا کہ پاکستان حالیہ خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ خطے میں امن کو موقع دینا چاہیئے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے تین ملکوں کے متوقع دورہ کا مقصد بھی خطے میں امن کی بحالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں اور خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اجتماعی دانش کا تقاضا ہے کہ تمام ممالک کو قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے،جس کیلئے اس وقت پاکستان کوشاں ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تناو میں کمی اور صبر و تحمل کی ضرورت پر زور دیتا رہا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی تنازعہ کا حصہ نہیں بنے گا اور ہمیشہ امن کا شراکت دار رہے گا۔ امریکی سیکرٹری خارجہ اور دفاع کی جانب سے آرمی چیف کو ٹیلی فون سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں اور دونوں ملکوں کے مابین مختلف سطح اور کئی چینلز کے ذریعے رابطے رہتے ہیں لیکن ہماری تمام تر توجہ کا محور تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ افغان عمل سے متعلق ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے تمام ہم منصبوں کیساتھ ملاقاتوں میں ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ مشرق وسطی میں صورتحال کی وجہ سے افغانستان میں امن عمل متاثر نہیں ہونا چاہیئے۔ ترجمان نے پاکستان کیلئے انٹرنیشنل ملٹری تعلیم و تربیتی پروگرام کو صحیح سمت میں ایک مزید ایک قدم قرار دیا اور کہا کہ وسیع البنیاد پائیدار تعلقات کیلئے ایسا ناگزیر تھا۔ ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمراں مسقبل قریب میں ملائشیاءکا دورہ کرینگے اور پاکستان اپنے برادر ملک کیساتھ قریبی رابطوں میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدررجب طیب اردوان فروری میں پاکستان کے دورہ پر آئیں گے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے غیر ملکی سفیروں کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے رپورٹ کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان یہ توقع رکھتا ہے کہ غیر ملکی سفیروں کا دورہ ”آزادانہ اور شفاف“ ہوگا اور سفیروں کو مقامی کشمیری عوام اور حریت رہنماوں کیساتھ بھی آزادانہ روابط کی اجازت ہو گی۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی اور خوف کا نیا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ترجمان نے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کی صلاحیتوں کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کو مسترد کیا اور کہا کہ موجودہ سیکرٹری خارجہ انتہائی باصلاحیت ،قابل اور شاندار سفارتی کیر یئر کے حامل ہیں،جو گزشتہ تین دہائیوں سے ملک کیلئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔چارج سنبھالنے کے بعد انہوں نے کئی اہم ٹاسک خوش اسلوبی سے سرانجام دیئے ہیں۔