برآمدکنند گان کے اصرارپر ڈالر کی قدر میں اضافہ کیا گیا
کراچی(کامرس رپورٹر) وفاقی سیکریٹری برائے تجارت یونس ڈھاگا نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کو تجارتی پالیسی کا حصہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کی کیبنٹ سے منظوری حاصل کی جائے گی، ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ(ای ڈی ایف)کو موثر بنایا جارہا ہے، برآمد کنندگان کے اصرار پر ڈالر کی قدر میں اضافہ کیا گیا، سرمایہ کاری کی پالیسی کو اس بار ٹریڈ پالیسی میں شامل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے پیر کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) اور گزشتہ روز کے سی سی آئی میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا، کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، صدر طارق ملک، سینیئر نائب صدر سلمان اسلم، نائب صدر جنید نقی، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے برآمدات و تجارت گلزار فیروز، ایف پی سی سی آئی کے سینیئر نائب صدر مظہر اے ناصر، نائب صدور زاہد سعید، وحیداحمد، طارق حلیم، مسعود نقی، زبیر چھایاجبکہ کراچی چیمبر آف کامرس میں بزنس مین گروپ کے چیئرمین و سابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی، وائس چیئرمین بی ایم جی و سابق صدر کے سی سی آئی زبیر موتی والا، ہارون فاروقی اور انجم نثار، کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک، سینئر نائب صدر عبدالباسط عبدالرزاق، سابق صدر محمد ہارون اگر، افتخار وہرہ، شمیم فرپو، سیکریٹری ٹی ڈی اے پی انعام اللہ خان دھاریجو اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ دریں اثناء وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگا نے کے سی سی آئی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا مقصد کنزیومر گڈز کی درآمد کی حوصلہ شکنی کرنا تھا تاہم وزارت تجارت خام مال پر آرڈی کے نفاذ کی مخالف ہے یہی وجہ ہے کہ 35خام مال اشیاء پر حال ہی میں آرڈی واپس لے لی گئی۔اگر کوئی خام مال رہ گیا ہے تو کراچی چیمبر اس کی نشاندہی کرے جس پر فوری طور پر غور کرتے ہوئے آرڈی واپس لے لی جائے گی تاکہ پیداواری لاگت میںکمی کی جاسکے، صنعتوں کی مسابقت اور برآمدات کو برقرار رکھاجاسکے تاکہ صنعتیں اضافی بوجھ سے متاثر نہ ہوں۔انھوں نے کہا کہ قوانین، ریگیولیشنز اور ایکٹس کو کچھ اس طرح مرتب کیا جاتا ہے کہ ان سے ایف بی آر کے نچلے درجے کے عملے کو بے پناہ اختیارات سونپ دیئے جاتے ہیں جنہیں تاجر و صنعتکار برادری کو حراساں کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔