سوائن فلو، نشتر میں مزید ایک خاتون دم توڑ گئی، لیڈی ڈاکٹر متاثر
ملتان( سٹاف رپورٹر) سیزنل انفلوئنزا( سوائن فلو) کے باعث اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ضمن میں نشتر ہسپتال میں زیر علاج ایک اور خاتون مریضہ دم توڑ گئی۔ گزشتہ 3ہفتوں میں مرنے والوں کی تعداد 17ہوئی جبکہ 10نئے مریض گزشتہ روز نشتر ہسپتال داخل کرائے گئے ہیں۔ مزید براں ایک لیڈی ڈاکٹر اور نشتر کے میڈیکل ٹیکنیشنز میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ جبکہ لواحقین اور ڈاکٹرز کو تاحال ویکسین نہیں مل رہی۔ تفصیل کے مطابق نشتر ہسپتال میں اب تک 114 مریضوں کو سیزنل انفلوائنرز کے شبہ میں لایا گیا جن میں سے 54مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ اتنے ہی مریضوں کی رپورٹس نیگٹو آئی ہیں۔ 6مریض کے نمونے لیب ٹیسٹ کیلئے گئے ہیں اور رپورٹس کاانتظار ہے۔ گزشتہ روز سیزنل انفلوئنزا سے جاں بحق ہونے والی 30سالہ خاتون کا تعلق بھی ملتان سے تھا۔ اس سلسلے میں ابھی تک نشتر انتظامیہ نے ہسپتال کے تمام سٹاف کو حفاظتی ویکسین نہیں لگائیں جس کے باعث گزشتہ روز بھی نشتر میں کام کرنے والا میڈیکل ٹیکنیشن مذکورہ مرض کی لپیٹ میں آگیا جبکہ ایک نجی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر کی رپورٹس کے مطابق ان میں بھی سیزنل انفلوئنزا کی تصدیق ہوئی ہے۔ نشتر ہسپتال آنے والے مریضوں کے لواحقین اور سٹاف کے مطابق نشتر میں سہولیات کا فقدان ہے۔ ویکسین کی عدم فراہمی کی وجہ سے مریض، لواحقین اور ہسپتال کا سٹاف بھی پریشان ہے۔ اس حوالے سے وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر حسین تنویر نے کہا ہے کہ نشتر کے ڈاکٹرز، سٹاف اور طلبہ میں 4ہزار ویکسین لگا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 500کے قریب سٹاف اور طلبہ باقی ہیں جن میں ویکسین لگانے کا کام آج منگل کے روز مکمل کرلیاجائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ نشتر ہسپتال ملتان میں سیزنل انفلوئنزا پر قابو پانے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
سوائن فلو