امن جرگہ نے سود، منشیات، فحاشی کے خلاف عملی جہاد کا اعلان کردیا
پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوا کے امن جرگہ نے سودی کاروبار، منشیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے غلط استعمال، جادو، تعویز گنڈے، جعلی پیروں اور معاشرے میں تیزی سے پھیلتی ہوئی بے راہ روی، فحاشی اور عریانی کے خلاف عملی جہاد شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان امن جرگہ کے صوبائی چیئرمین سید کمال شاہ نے امن جرگہ کے عہدیداروں کے اجلا س سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس سے صوبائی جنرل سیکرٹری ارشد منان(ایڈوکیٹ)، پریسٹن یورنیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر عبد اللہ خان، سہراب علی خان لوند خوڑ، جاوید خان عمر آباد، پشاور کے آرگنائزر امجد خان چارسدہ کے مرتضیٰ خان ایڈوکیٹ، صوابی کے شوکت خان، نوشہرہ کے آیاز پراچہ اور ملاکنڈ کے ارشد علی خان نے بھی خطاب کیا۔ سید کمال شاہ نے کہا کہ ایک نیا متعارف شدہ نشہ آئس نسوار کی طرح گاؤں گاؤں اور قریہ قریہ پھیل چکا ہے اور اس نشہ کا استعمال تعلیمی اداروں میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں کر رہے ہیں۔ آئس کے خلاف قانون کی عدم موجودگی کا فائدہ اُٹھا کر منشیات فروش تیزی سے اس نشے کو پھیلا رہے ہیں۔ سید کمال شاہ نے شرکاء اجلاس کو بتایا کہ امن جرگہ کی کوششوں سے آئس کے خلاف قانون سازی فروری میں ہو جائے گی اور آئس منشیات کے زمرہ میں آجائے گا۔ سید کمال شاہ نے اعلان کیا کہ اگر سود خور اور منشیات فروشوں نے اپنا یہ مکروہ دھندہ ترک نہ کیا تو امن جرگہ عوامی لشکر کشی کے ذریعے سود خوروں اور منشیات فروشوں کے ٹھکانوں کو جلایا جائے گا کیونکہ سود خور اور منشیات فروش دونوں اللہ اور اُس کے رسول اور عوام کے دُشمن ہیں اور ان کو معاف کرنا جائز نہیں اور یہ امن جرگے کا مشن ہے۔
امن جرگہ