قائداعظم کی نواسی خورشید بیگم کراچی میں انتقال کرگئیں
کراچی(غزالہ فصیح/لیڈی رپورٹر) قائداعظم محمد علی جناح کی نواسی خورشید بیگم زوجہ محمد علی کا پیر کی صبح 11بجے انتقال ہوگیا مرحومہ کو چار روز قبل شدید علالت کی بناءپر اسپتال داخل کیا گیا تھا۔ جہاں انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ۔ خورشید بیگم کی بعد از مغرب لیاقت آباد قبرستان میں اپنے بیٹے سکندر کے سرہانے تدفین ہوئی ۔ خورشید بیگم قائداعظم کے سگے تایا زاد بھائی جان محمد ولد نتھوپونجا کی اکلوتی نواسی تھیں۔ قیام پاکستان کے بعد اپنی نانی (قائداعظم کی بھاوج) کے ہمراہ ہجرت کرکے کراچی آئی تھیں۔ خورشید بیگم اورانکے بھائی محمد اسلم جناح نے 25 دسمبر کو بانی قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر اپنے معمول کے مطابق حاضری دی تھی ۔ مرحومہ کے شوہر محمد علی نے نوائے وقت کو بتایا کہ چند دن پہلے انہیں سردی لگنے سے بخار کی شکایت ہوئی‘ طبیعت زیادہ خراب ہوئی اورانہیں خون کی قے آنے پر اسپتال میںداخل کردیا گیا۔قائداعظم کے خاندان کے افراد ہونے کی حیثیت میں دونوں بہن بھائی (خورشید بیگم محمد اسلم جناح) کو خصوصی عزت وتکریم سے نوازا جاتا تھا ۔ تاہم بانی پاکستان کا خاندان شہر قائد میں طویل عرصے تک نہایت کسمپرسی کے عالم میں رہا ۔ خورشید بیگم اورمحمد علی کے اکلوتے بیٹے 18سالہ سکندر کو 1998 میں ایک غلط فہمی کی بناءپر پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیاتھا۔ نوائے وقت نے سب سے پہلے اس کی نشاندہی کی بعد ازاں خورشید بیگم کو انصاف دلانے اورمجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے قائد کے خاندان کا بھرپور ساتھ دیا‘ بعد ازاں دیگر میڈیا بھی متوجہ ہوا اورکسمپرسی کے عالم میں گزراوقات کرنے والے قائداعظم کے نواسہ‘ نواسی کوحکومت سندھ کی جانب سے رہائش فراہم کی گئی اورماہانہ وظیفہ مقرر کیا گیا۔ اکلو تے بیٹے کی ہلاکت کے بعد میاں بیوی تنہا رہ رہے تھے۔
خورشید بیگم / سپردخاک