ملتان ایکسائز آفس عملے کی ملی بھگت سے ٹاؤٹ مافیا کی لوٹ مار
ملتان (ظفر اقبال‘ تصاویر: خالد چودھری) ایکسائز آفس ملتان میں ٹاؤٹ مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ لئے افسران اور اہلکاروں کی ملی بھگت سے ٹاؤٹ مافیا نے دفتر میں ڈیرے جما لئے اور باقاعدہ طور پر اپنے تشہیری اور وزیٹنگ کارڈ بھی چھپوا لئے ٹاؤٹ مافیا گاڑیوں کی ٹرانسفر اور ڈوپلیکیٹ بنوانے کیلئے آنے والے سائلین کو لوٹنے لگے گاڑی ٹرانسفر کرانے کا 15 سو اور ڈوپلیکیٹ گاڑی مالک حاضر ہونے پر دو ہزار اور بغیر مالک کے 5 ہزار روپے وصول کر رہے ہیں ایکسائز آفس پیچیدہ ترین مراحل اور بار بار کے چکروں سے عاجز آ کر شہری ٹاؤٹ مافیا سے رابطہ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جبکہ ٹاؤٹ مافیا کا گروہ سادہ لوح دیہاتیوں کو سبز باغ دکھا کر اور چکنی چپڑی باتوں میں گھیر کر مہینوں کا کام دنوں میں کرا لیتے ہیں جس میں اہلکاروں کا بھی حصہ مقرر ہوتا ہے ٹاؤٹ مافیا کا گروہ بلا خوف و خطر ایکسائز آفس میں سارا دن موجود رہتا ہے جبکہ اعلیٰ افسران کی آمد کی اطلاع بھی اہلکار انہیں خود فوری طور پر کر دیتے ہیں ٹاؤٹ مافیا کے ہاتھوں سے سادہ لوح شہری لٹنے پر مجبور ہیں سالانہ اربوں روپے ریونیو حاصل کرنے والا محکمہ ایکسائز مسائل کا گڑھ بن کر رہ گیا ہے گزشتہ چند سالوں میں موٹر سائیکل گاڑیوں کی تعداد‘ پراپرٹی ٹیکس‘ آبکاری و دیگر ٹیکس میں کئی گناہ اضافہ ہو جانے کے باوجود نہ تو سٹاف کی تعداد بڑھائی جا سکی ہے اور نہ ہی کام کی نوعیت کے مطابق وسائل میں اضافہ کیا گیا ہے عوامی سماجی حلقوں نے سیکرٹری اور ڈی جی ایکسائز سے مطالبہ کیا ہے کہ ملتان میں ایکسائز تھانہ اور آبادی کے لحاظ سے مختلف زون بنائے جائیں تاکہ سائلین کو پریشانی کا سامنا نہ ہو دریں اثناء ایکسائز ٹیکنیشن آفیسر ملتان یوسف ورک نے کہا ہے کہ ایکسائز آفس کے ملازمین کے کمروں کے باہر ان کے نام اور عہدہ لکھا ہوا ہے رقم کی ادائیگی کرتے وقت شہری ان سے باقاعدہ رسید حاصل کریں اگر کوئی مسائل درپیش ہیں تو افسران موجود ہیں ان سے رابطہ کریں سائلین کے مسائل حل کئے جائینگے ٹاؤٹ مافیا کے سوال پر کہا کہ کچھ لوگ دفتر کے باہر کرایہ دار بیٹھے ہوئے ہیں جن کا اپنا کاروبار ہے ان کو دفتر آنے سے نہیں روک سکتے۔