بھارت اجیت دوال نظریے پر کاربند، تعمیری مذاکرات سے راہ فرار چاہتا ہے: صدر مسعود
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے ا جیٹ ڈوال نظریے کی پیروی کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی نے پر امن کشمیریوں کے خلاف جارحانہ رو ش اپنا رکھی ہے اور کشمیری رہنمائوں کو نظر انداز کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ تعمیراتی مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزاد کشمیر نے ایئر یونیورسٹی اسلام آباد میں یوم یکجہتی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صدر آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں پر ظلم و بربریت ڈھا رہا ہے ۔ آزاد ی کی جدوجہد کرنے والے غیر مسلح اور نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے ۔ خواتین کو بے آبرو کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک منصوبہ بندی کے تحت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے ۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر نے مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ وہ جدوجہد آزادی میں اکیلے نہیں ہیں بلکہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام اور حکومت ان کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا سلسلہ بند کرے اور عالمی برادری دوہرا معیار ترک کر کے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قوتوں نے بھارت کے ساتھ اسٹرٹیجک اور اقتصادی مفادات کے باعث مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو از خود ایک جرم کے مترادف ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ یورپی یونین بھارت کے ساتھ اقتصادی معاہدے کرنا چاہتی ہے جس کے لیے وہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دینے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا پر امن حل صرف و صرف اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد پر ہی منحصر ہے تا کہ نہ صرف دو جوہری ریاستوں میں امن و استحکام برقرار رکھا جا سکے بلکہ پورے خطے میں امن و سکون ممکن ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ مذاکرات کی آڑ میں بھارت ہمیشہ معاملہ کو طول دیتا رہا ہے ۔ صدر نے زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، جنرل اسمبلی یورپی یونین کی پارلیمنٹ، پر برطانونی پارلیمنٹ اور امریکی کانگرس میں پوری طاقت کے ساتھ اٹھانا ہو گا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کشمیر کے بارے میں عالمی سطح پر غلط بیانی سے کام لے رہا ہے اور جموں و کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے رہا ہے ۔ اور کشمیریوں کو مذاکرات سے ہٹانے کے لیے دو طرفہ مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں اور وہی اپنے سیاسی مستقبل کے فیصلے کا حق رکھتے ہیں جن کو مذاکرات میں شامل کیے بغیر مسئلے کا حل ممکن نہیں۔