ناکافی شواہد، منشیات سمگلنگ کیس میں 13 سال سزا کاٹنے والا شخص بری
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے 25 کلو ہیروئن اور65 کلو گرام چرس کی اسمگلنگ کے مقدمے میں عمر قید کی سزا پانے والے ملزم کو13 سال بعد ناکافی شواہد کی بنیاد بری کرنے کا حکم جاری کردیا ہے،جمعرات کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزم ڈاکٹر خالد شکیل کی بریت کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی تو اس کے وکیل محمد صدیق بلوچ نے مئوقف اختیا رکیا کہ ان کے مئوکل پر الزام تھا کہ اسے ملتان کے ایک علاقے سے پولیس نے 25 کلو گرام ہیروئن اور 65 گرام چرس اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا تھا جس پر اس کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ،ٹرائل کورٹ نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی جو لاہو رہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھی ،حالانکہ دوران تفتیش پولیس ملزم پر جرم ثابت نہیں کرسکی ،منشیات کے جو نمونے لیبارٹری کو بھجوائے گئے وہ بھی تین کلو میں سے لیئے گئے بدنیتی پر مبنی سمپل جعلی تھے، قانون کے مطابق پھر سزاء بھی تین کلو ہیروئن سمگلنگ کے جرم کی ہونا چاہئے تھی ،فاضل وکیل نے مئوقف اختیا رکیا کہ ملزم سے دھوکہ دہی کے ذریعے اعتراف جرم کروایا گیا ،ایسے اقرار جرم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے جب ،ملزم پر شہادتیں پیش نہ کی گئی ہوں ،عدالت نے وکیل صفائی کے دلائل سننے کے بعد ملزم کو مقدمے سے بری کرنے کا حکم جاری کردیا۔