چھالیہ، املی اور پان کو بلاوسطہ درآمد پر پابندی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) چھالیہ‘ گرم مصالحے‘ املی‘ کھوپرے اور پان کے نرخوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد پاکستان میں تھوک کر سب سے بڑی مارکیٹ جوڑیا بازار بدترین بحران اور عدم استحکام کا شکار ہوگئی اور تاجروں نے مارکیٹس بند کرنے کا اعلان کردیا یہ صورتحال پلانٹ پروٹیکشن کے ڈائریکٹر جنرل کے ایک نادر شاہی حکم کے نتیجے میں پیداہوئی۔ جنہوں نے چھالیہ‘ املی‘ کھوپرے‘ گرم مصالحے کی بلاواسطہ امپورٹ پر پابندی لگا دی اور امپورٹ شدہ مال کے لیبارٹری ٹیسٹ کی شرط عائد کردی۔ ڈی جی نے کہاکہ چھالیہ سمیت تمام اشیاء مختلف ممالک سے براہ راست درآمد کی جائیں۔ تیسرے ملک کے ذریعہ درآمد پر پابندی ہوگی۔ اس حکم کے ساتھ چھالیہ جوکہ کچھ عرصے پہلے350 روپے کلو تھی2400 روپے فی کلو ہوگئی۔ گرم مصالحہ مارکیٹ سے غائب ہوگیا۔ تاجروں نے بتایا کہ4 ماہ قبل چھالیہ400 روپے فی کلو تھی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نئی صورتحال پر حکومت سے مذاکرات کیلئے تاجروں کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ مذاکرات ناکام ہوئے تو جوڑیا بازار بند کر دیا جائے گا۔ جس سے حکومت کو ٹیکسوں کی صورت میں اربوں روپے کا ٹیکس ملتا ہے۔ چھالیہ مہنگی ہونے کے ساتھ پان فروشوں نے پان7 روپے سے20 روپے کا کردیا۔ پان فروشوں کی آمدنی60 فیصد گھٹ گئی اور60 فیصد پانی کم فروخت ہوئے۔ سادہ پان کی قیمت بھی بڑھ گئی جوکہ13 سوسے21 سو روپے فی کلو ہوگیا۔ تمباکو کا ظہور راجہ جانی ڈبل پتی مکس پتی پان 25 روپے کا ہوگیا۔ میٹھا پان30 روپے مل رہا ہے۔ چھالیہ اور تمباکو سے بننے والے ماوے کی قیمت20 روپے سے70 روپے اور معیاری ماوے کی120 روپے فی پڑیا ہوگئی۔ اس دوران پان کے رجحان میں بہت کمی ہوگئی۔ دوسری جانب پان کی10 کلو کی تھیلی20 ہزار روپے کی ہوگئی۔
پان‘ چھالیہ درآمد پابندی