ایفیڈرین کیس: اے این ایف کو 10 روز میں حتمی چالان جمع کرانے کا حکم
راولپنڈی (نوائے وقت نیوز) منشیات عدالت کے جج ارشد محمود تبسم نے اے این ایف کے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا حتمی چالان 10 روز میں پیش کیا جائے۔ ابھی تک اس مقدمے کا چالان پیش نہیں کیا گیا۔ جمعہ کے روز مقدمے کی سماعت کے دوران مقدمے میں ملوث سابق وفاقی وزیر صحت مخدوم شہاب الدین، عنصر فاروق چودھری، شیخ انصار، عبدالستار سورانی، سابق ڈی جی صحت ڈاکٹر اسد حفیظ اور افتخار بابر چھ ملزمان پیش ہوئے۔ ملزم طاہر الودود لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت کرانے کے بعد غیرحاضر تھے۔ وکیل صفائی عبدالرشید شیخ نے عدالت میں کہا کہ اے این ایف نے اس مقدمے میں سابق ڈی جی صحت ڈاکٹر رشید جمعہ اور رضوان احمد کو وعدہ معاف گواہ بنایا تھا۔ ان ملزمان نے ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لی تھیں اور اے این ایف نے گزشتہ سال ستمبر میں پیش کئے گئے چالان میں کہا تھا کہ یہ ملزمان ضمانت پر ہیں۔ وعدہ معاف گواہ بھی ملزم ہوتا ہے اور ذوالفقار علی بھٹو کو ایک جھوٹے کیس میں سزائے موت ہوئی تو وعدہ معاف گواہوں کو بھی سزائے موت ہوئی تھی۔ یہ ملزمان کیوں گرفتار نہیں کئے گئے۔ آن لائن کے مطابق فاضل عدالت نے تفتیشی افسر سے کہا کہ ملزمان کیخلاف چالان 14 دن کے اندر پیش کرنا ہوتا ہے۔ دو سال کا عرصہ گزر گیا لیکن چالان پیش نہیں کیا گیا، ملزمان جیل میں سڑ رہے ہیں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم شہاب الدین کے وکیل رشید شیخ کا کہنا تھا کہ جب کوئی ملزم وعدہ معاف گواہ بن جائے تو بھی وہ ملزم ہوتا ہے، سابق ڈی جی ہیلتھ جمعہ خان اور فارماسوٹیکل کمپنی کے مالک رضوان احمد عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے۔بھٹو کیس میں وعدہ معاف گواہ کو بھی پھانسی ہوئی ، یہ سب کچھ اے این ایف کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔