نواز شریف کے ملک سے باہر قیام کی مدت مکمل

سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف کے علاج کے لیے ملک سے باہر رہنے کی چار ہفتے کی اجازت کی مدت اب پوری ہو چکی ہے اور اب اس توسیع ناگزیر ہے۔نواز شریف کو 19 نومبر کو لندن کے لیے روانہ ہوئے تھے اور اب ان کو ملک سے باہر رہتے ہوئے 30 دن پورے ہو چکے ہیں۔ اور اگر اب وہ امریکہ علاج کے جاتے ہیں یا ان کا علاج یہاں شروع ہوتا ہے تو اس میں مزید کئی ہفتے لگ جائیں گے۔میاں نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی تک سابق وزیر اعظم کے ملک سے باہر قیام میں توسیع کی درخواست تو نہیں دی گئی ہے لیکن دو تین دن میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو اس بارے میں مطلع کر دیا جائے گا۔اس کے بارے میں سبھی کچھ کورٹ کے کاغذات میں ہی درج ہے کہ کیسے عدالت کو بتانا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس کے کئی طریقے ہیں ڈاکٹروں کی انویسٹیگیشن کی رپورٹس کو لندن میں ہائی کمیشن کے ذریعے بھی فیزیکلی انفارم کیا جا سکتا ہے۔ابھی مزید ٹیسٹ ہونے ہیں اس لیے یہ کام بعد میں بھی ہو سکتا ہے۔ ابھی وقت ہے۔دوسری طرف پاکستانی اور غیر ملکی میڈیا میں یہ خبریں آ رہی ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ کے رہنما میاں نواز شریف 16 دسمبر کو علاج کے لیے امریکہ لے جایا جا سکتا ہے۔ تاہم پاکستان مسلم لیگ نے سرکاری طور پر ابھی تک اس تاریخ کی تصدیق نہیں کی ہے۔پاکستان مسلم لیگ نون کے لندن میں سرکردہ رہنما ناصر بٹ نے برطانوی نشریاتی ادارے سے فون پر بتایا کہ اخباروں میں چھپنے والی خبر درست نہیں کیونکہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔