امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ سعودی فضائیہ کے ایک افسرکا فوجی اڈے پرفائرنگ اس کا ذاتی فعل تھا جس میں کسی دوسرے گروپ کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آئی کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ راچل روزاس نے جیکسن ویل میں ایف بی آئی کے دفتر میں بتایا کہ فائرنگ کے لیے سعودی اہلکار نے نوملی میٹردھانے والے گلوک 45 پستول کا استعمال کیا تھا۔ اس نے یہ پستول قانونی طور پر خریدا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ دفترفائرنگ کے اس واقعے کو اس نوعیت کے دیگر واقعات کے مطابق ہی ڈیل کرتا ہے۔ اگرچہ یہ واقعہ دہشت گردی کی کارروائی ہے مگریہ ایک شخص کا انفرادی فعل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تحمل اور صبر کے ساتھ اس معاملے کی تہہ تک جانا چاہتے ہیں۔ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے تفتیشی ٹیم نے 80 خصوصی افسران ، 100 ساتھی معاونین ،نیوی کے درجنوں تفتیشی کاروں اور متعدد دیگر وفاقی ایجنسیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ایف بی آئی نے شوٹر کی شناخت 21 سالہ لیفٹیننٹ محمد سعید الشامرانی کے نام سے کی ہے۔روزاس نے بتایا کہ اس فائرنگ کرنے والے سعودی اہلکار کے پاس 33 گولیاں تھیں جو اس نے فلوریڈا سے قانونی طریقے سے خرید کی تھیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اس واقعے کی تحقیقات میں سعودی عرب کی طرف سے فراہم کردہ تعاون قابل تحسین ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024