اصلی ہیرو
مکرمی :پاکستان میں یوں تو بے شمار ہیرو ہیں جو کوئی موسیقی سے وابستہ ہے تو کوئی کھیلوں کی دنیا سے لیکن پاکستان کے اک ایسے ہیرو جو انسانیت کی دنیا سے وابستہ تھے جن کی مثال آج کی دنیا میں ملنا ناممکن ہے ۔ نامور شخصیات کی لسٹ بنائیں تو عبدالستار ایدھی کا نام سب سے پہلے آتا ہے۔ وہ 1928 کو بھارتی شہر بتوا میں پیدا ہوئے۔مگر تقسیم کے بعد انکا خاندان ہجرت کر کے کراچی آگیا۔بچن سے ہی یہ لوگوں کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے اور خوشی محسوس کرتے تھے انکی ماں انکو اسکول کیلیئے دو پیسے دیتی تھیں جس میں سے ایک پیسہ وہ خود استعمال کرتے اور ایک کسی ضرورت مند کو دے دیتے۔ایک ایسا واقعہ جس نے انکی زندگی بدل دی۔اک بار وہ کپڑا خریدنے بازار گئے تو انھوں نے دیکھا چند لوگ اک شخص کو چاقو سے مار کر بھاگ گئے اور لوگ تماشا دیکھتے رہے انھوں نے سوچا نہ میں چاقو مارنے والا بننا چاہتا ہوں او نہ ہی تماشا دیکھنے والا انھوں نے اپنے کپڑے کا کاروبار ترک کر کے اپنی جمع پونجی سے ایک ایمبولینس خرید لی۔دن ہو یا رات آندھی ہو یا طوفان اک فون کال کے آتے ہی مدد کیلئے چلے جایا کرتے تھے۔ان کے نزدیک محنت,خدمت اور سادگی ہی زندگی ہے۔انھوں نے پاکستان کا نام پوری دنیا میں فخر سے بلند کر دیا جب گیتا نامی بھارتی بچی کو اا برس تک ایدھی سینٹر میں پورا تحفظ فراہم کرتے ہوئے اسکی پرورش کی اور امن کی مثال قائم کرتے ہوئے بھارت کے سپرد کیا۔ایدھی صاحب گردوں کی بیماری میں مبتلا تھے جس کی بناپر 8 جولائی 2016 میں دم توڑ گئے وہ آخری سانس تک غریبوں,یتیموں,اور بے سہارا لوگوں کی مدد اور خدمت کرتے رہے۔انکے آخری الفاظ بھی یہی تھے کہ "میرے ملک کے غریبوں کا خیال رکھنا"
زنیرہ رفی (نمل یونیورسٹی اسلام اآباد)