عدالتیں، نیب‘ حکمران ذمہ داری پوری کر تے تو ملک 96 ارب ڈالر کا مقروض نہ ہو تا: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ حکمران نیب اور عدالتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو آج ملک 96 ارب ڈالر کا مقروض نہ ہوتا نیب کی اب تک کارکردگی سے حکومت سمیت کوئی بھی مطمئن نہیں چھوٹے چوروں کو پکڑا اور بڑے چوروں کو چھوڑا جا رہا ہے تیا چور مردہ باد اور میرا چور زندہ باد کا رویہ ترک کرنا پڑے گا مختلف ممالک میں اب تک جو بے نامی جائیدادیں سامنے آئی ہیں انہیں بحق سرکا رضبط کیا جائے اور اگر کوئی مالک ہونے کا دستاویزی ثبوت پیش کرتا ہے تو اسے ذرائع آمدن پوچھے جائیں کرپشن بدعنوانی اور رشوت ستانی جیسے جرائم کے مکمل خاتمہ کیلئے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں فیصلے کرنا ہونگے کرپٹ لوگوں کو چین اور روس جیسی سزائیں دیئے بغیر کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا حکومت نے پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کا عوام سے جو وعدہ کر رکھا ہے اسے پورا کرنے کیلئے اسلامی نظام معیشت کو رائج کرنا ضروری ہے بدعنوانی اور سودی معیشت کی موجودگی میں ریاست مدینہ نہیں بن سکتی۔ احتساب کے بے لاگ اور بے رحم نظام کے بغیر بدعنوانی اور کرپشن کا خاتمہ خود فریبی کے سوا کچھ نہیں حکومت بڑے چوروں کے احساب کے حوالے سے بے بسی کا اظہار کر رہی ہے نیب کی الماریوں میں کرپشن کے 150 میگا سکینڈل کی فائلیں پڑی گل سڑ رہی ہیں مگر ان پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی پانامہ کے دیگر 436 ملزموں کو بھی کوئی نہیں پوچھ رہا۔