پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت نے نئی پنجاب لیبر پالیسی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مزدوروں اور صنعتی کارکنوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل اور انہیں صحت اور تعلیم سمیت زندگی کے ہر شعبے میں ہر ممکن ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ گذشتہ روز لاہور میں ایک تقریب میں بتایا گیا کہ نئی لیبر پالیسی کے تحت مزدوروں کے لئے کالونیاں تعمیر کی جائیں گی، چائلڈ لیبر، جبری مشقت اور بے گاری کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ مزدوروں کے بچوں کے لئے سکولوں میں داخلے کو یقینی بنایا جائے گا۔ تنخواہ میں اضافہ‘ بعد از ریٹائرمنٹ مفت میڈیکل ہیلتھ کارڈز کا اجرا اور گھریلو ملازمین کے حقوق کیلئے قانون سازی سمیت کارکنوں کو کئی اور سہولتوں کی فراہم یقینی بنائی جائیگی۔
ملک کی تعمیر و ترقی میں محنت کش برادری نے بنیادی کردار ادا کیا لیکن افسوس کہ انہیں ہر حکومت نے بری طرح نظرانداز کیا۔ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے انہی کے ووٹوں سے منتخب ہو کر حکومت سازی کے عمل کا حصہ بنتے رہے، ووٹ لیتے وقت محنت کشوں کو سبز باغ اور حسین خواب دکھائے جاتے، لیکن اقتدار میں آکر سب وعدے طاق نسیاں پر رکھ دئیے جاتے رہے۔ یوں مزدور طبقے کا سب سے زیادہ اور بے دریغ استحصال ہوا۔ غربت سے تنگ آئے لوگ خودکشیاں کرتے رہے۔ امیروں کے بچے حکمرانی کے مزے لوٹ رہے تھے اور انہیں منتخب کرا کے اس مقام تک پہنچانے والوں کے بچے سڑکوں پر رلتے رہے۔ تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نے پہلی بار جامع لیبر پالیسی دی ہے جس میں محنت کش طبقے کو درپیش تمام مسائل مثلاً چھت، صحت اور تعلیم کی سہولتیں اور روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانے کا پروگرام دیا گیا ہے۔ اگر مجوزہ لیبر پالیسی پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا گیا تو کروڑوں محنت کشوں کی تقدیر بدل جائے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ متعلقہ قوانین پر مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ صوبائی حکومت کی گزشتہ سو دن کی متاثر کن کارگزاری اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی پسماندہ طبقوں کی ترقی میں گہری دلچسپی کو دیکھتے ہوئے توقع کی جا سکتی ہے کہ محنت کش طبقہ کو اس کا جائز مقام ملنے والا ہے اور اس کی مشکلات ختم ہونے والی ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024