دائودخیل: برساتی نالے سے تباہی‘ پسرور: نالہ ڈیک کا بند ٹوٹنے سے درجنوں دیہات زیرآب
سیالکوٹ‘پسرور‘ دائودخیل‘ منڈی بہائوالدین(نامہ نگاران)مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے چناب کے پانی کی آمد کم ہوکر 96400 کیوسک ہوگئی۔ ہیڈمرالہ کے مقام پر رات گئے دریائے چناب کے پانی کی آمد ایک لاکھ 92ہزار کیوسک تک پہنچ گئی تھی جوکہ پانی کی آمد میں کمی ہوگئی ہے اور پانی کم ہوکر 96400 کیوسک ہوا ہے ۔ محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے جموں توی میں پانی کی آمد 11ہزار 666 اور دریائے مناور توی میں پانی کی آمد 9ہزار 211 کیوسک ہے اور پانی کی مانیٹرنگ چوبیس گھنٹے کی جارہی ہے۔دوسری طرف نالہ ڈیک میں تیسرے روز بھی اونچے درجے کا سیلاب آنے سے چھانگی کے مقام پر بند میں شگاف پڑ گیا جس سے درجنوں دیہات زیرآب آگئے نالہ حسری میں بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق مہتاب پور ہنجلی کے مقام پر نالہ ڈیک میں 23ہزار سے زائد کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے آخری اطلاعات کے مطابق پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ماہرین زراعت کے مطابق حالیہ سیلاب کی وجہ سے زیرزمین پانی کی سطح بلند ہوگی جس سے دھان،جوار اور مکئی کی فصل کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گا۔ دریں اثناء داؤدخیل کے پہاڑوں سے آنے والا برساتی نالہ جابہ بپھرگیا جس نے تباہی مچا دی۔ داؤدخیل سکندرآباد کالونی او ر گلن خیل کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا اور جو تقریبا 24گھنٹے بند رہا جبکہ پانی نے سینکڑوں کنال پر کھڑی فصلیں مونگی ،کپاس ،کو بھی متاثر کر دیا۔جابہ نالہ کے پانی کو دیکھنے والے دو بچے جابہ نالہ میں گر گئے جنہیں بچالیا گیا۔ گھروں اور سکول میں پانی داخل ہو گیا ۔ادھرہیڈ قادر آباد کے مقام پر دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی ہے نچلے درجے کا سیلاب آنے سے نشیبی مقامات اور سینکڑوں ایکٹر اراضی کی دھان کی فصل کو نقصان کا خدشہ ہے۔آس وقت ہیڈ قادر آباد کے مقام پر پانی کی آمد 123564 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ہیڈ قادر آباد کے مقام پر پانی کا اخراج 101564 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔