زرداری ،فریال کی نیب میں پیشی،دوخواتین ہلڑ بازی پر گرفتار
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل/نا مہ نگار)اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکائونٹس کیس کی سماعت کے لیے سابق صدر آسف علی زرداری اپنی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پہنچے ،کمرہ عدالت میں جب ملزمان کے حاضری رجسٹر پردستخط لیے جا رہے تھے تو عدالتی اہلکار رجسٹر لے کر آصف علی زرداری کے پاس آیا انہوں نے ابھی انگوٹھا لگایا ہی تھا کہ جج ارشد ملک نے کہاکہ میں نے کہا کہ تمام ملزمان روسٹرم پر آکر دستخط کریں جس پر آصف علی زرداری اٹھ کر روسٹرم پر آئے اور اسلام وعلیکم کہا، جس پر جج ارشد ملک نے وعلیکم السلام کہا ،فریال تالپور بھی ان کے ہمرا ہ اٹھ کر روسٹرم پر آئیں ان نے وکیل نے کہا کہ یہ فریال تالپور ہیں جس پر فاضل جج نے کہا کہ اچھا تو یہ ہیں فریال تالپور۔دونوں پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے حاضری لگائی اور اپنی اپنی نشستوں پر آکر بیٹھ گئے ،کمرہ عدالت وکلاء اور صحافیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا،اسی دوران کمرہ عدالت میں ایک صحافی نے برجستہ سوال کرتے ہوئے زرداری سے پوچھا کہ "آپ آج اس کرسی پر بیٹھے ہیں، وہاں نواز شریف بیٹھتے تھے"، صحافی کے سوال پر سابق صدر نے کہا کہ "میاں صاحب بڑے لوگ ہیں، ہم چھوٹے لوگ ہیں"۔ ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ "فریال تالپور جہاں بیٹھی ہیں،وہاں مریم نواز بھی بیٹھا کرتی تھیں"، جس پر زرداری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ تو خوش ہیں نا؟۔جعلی بینک اکائونٹس ریفرنس کی پہلی سماعت کے موقع پر احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر پیپلز پارٹی کی 2خواتین کارکنوں کو ہلڑ بازی کرنے اور زبردستی عدالت کے اندر جانے کی کوشش کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔دونوں کو زبردستی عدالت جانے کی کوشش اور ہلڑ بازی کرنے پر خواتین پولیس اہلکاروں نے حراست میں لیا اور پولیس کی گاڑی میں بٹھا دیا۔پیپلز پارٹی قیادت کی پیشی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200رینجرز اہلکار طلب کیے گئے، جبکہ دو ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھااس دوران غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی جبکہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی گئی، جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے انسداد دہشت گردی فورس اور خواتین کمانڈوز بھی تعینات ہیں،جوڈیشل کمپلیکس کے راستوں کو ناکے لگا کر بند کر دیا گیا ۔پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں وہاں موجود تھے جو نعرے بازی کرتے رہے۔ایک اور سوال پر کہ سیاسی لیڈرشپ پیش ہو رہی ہے، آپ نہیں سمجھتے کہ پرویز مشرف کو بھی پیش ہونا چاہیے، آصف زرداری نے کہا کہ پرویز مشرف کو عدالت میں پیش کرنے کے معاملے پر اسٹیبلیشمنٹ سے پوچھنا چاہیے