سٹاک مارکیٹ 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، ایک کھرب 10 ارب سے زائد خسارہ
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو کاروبار حصص میں بھاری مندی دیکھی گئی اور اس مندی کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 37500، 37400، 37300، 37200، 37100 اور 37000 کی نفسیاتی حدوں سے گر کر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا، 81.48 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی تاہم کاروباری حجم گزشتہ کاروباری روز جمعہ کی نسبت 5.41 فیصد زائد رہا۔ مندی کے سبب مارکیٹ سرمائے میں 1 کھرب 10 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا۔ نئے کاروباری ہفتے کے پہلے دن پیر کو کاروبار کا آغاز 2 پوائنٹس کے اضافے سے ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 37553 پوائنٹس کی سطح پر دیکھا گیا تاہم ڈالر کی غیرمستحکم پوزیشن کے سبب مقامی سرمایہ کار تذبذب کا شکار نظر آئے اور اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی جس کے نتیجے میں تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور کے ایس ای 100 انڈیکس 36738 پوائنٹس کی نچلی سط پر ریکارڈ کیا گیا تاہم بعدازاں توانائی، سیمنٹ، فوڈز، بینکنگ، ٹیلی کام، سٹیل اور کیمیکلز سیکٹر کی نچلی سطح پر آئی قیمتوں پر غیرملکی سرمایہ کاروں نے خریداری کی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس کی 36900 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تاہم اتار چڑھائو کا سلسلہ سارا دن جاری رہا۔ ماہرین سٹاک کے مطابق ڈالر کی غیرمستحکم پوزیشن سٹاک ایکسچینج پر بھی اثرانداز ہورہی ہے اور سرمایہ کار سرمایہ کاری میں دلچسپی نہیں لے رہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان اور بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں منفی رجحان کے سبب سرمایہ کاری میں حالیہ گراوٹ دیکھنے میں آرہی ہے۔