شاہ محمود کا ایرانی وزیر خارجہ کو فون، سیلاب سے تباہی پر افسوس کا اظہار
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو ٹیلی فون پر رابطہ اور ایران میں حالیہ سیلاب کے باعث جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کیا وزیر خارجہ نے ایران کو مشکل گھڑی میں ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے 31 میں سے 25 صوبے سیلاب سے متاثر ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی حکومت کی جانب سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد الخلیفہ کی وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور بحرین کے مابین دوطرفہ تعلقات سمیت اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں وزرائے خارجہ کا پاکستان اور بحرین کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے، بحرین کی طرف سے، کنگ حماد یونیورسٹی برائے نرسنگ اینڈ ایسوسییٹد میڈیکل سائنس کی صورت میں دیے گئے خوبصورت تحفے پر بحرینی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس منصوبے کو جلد عملی جامہ پہنایا جائیگا۔دریں اثناء شاہ محمود نے پی پی 217 میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالیہ اقتصادی بحران کی ذمہ دار زرداری اور حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ ہے۔ منی لانڈرنگ کی بدولت پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا۔ عالمی طاقتیں پاکستان کو گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت ملک کو بلیک لسٹ سے بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ وزارت خارجہ خوش اسلوبی سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ہے۔ نیوز ی لینڈ واقعہ کے بعد استنبول میں او آئی سی کے 54 ممالک کے اجلاس میں جن 6 نکات پر سفارشات جاری کی گئیں ان میں سے چار نکات میری تقریر کا حصہ تھے۔ بھارت جنگی جارحیت جیسے اقدامات سے باز رہے۔ عالمی برادری کو خطے کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ انہیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا بھارت حملے کی حماقت نہیں کرے گا۔ اگر بھارت نے کسی قسم کا ایڈوانچر کرنے کی کوشش کی تو سخت جواب دیا جائے گا۔ عالمی قوانین کے مطابق پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں کئی گنا شدت آگئی ہے ۔