رسمی سیکٹر کو جعلی سگریٹ سازوں، سمگلنگ کے باعث شدید دبائو کا سامناہے
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سگریٹ کا رسمی سیکٹر سال رواں میں قومی خزانہ میں 115ارب روپے ٹیکس کی صورت میں ادا کرے گا جبکہ ٹیکس نیٹ سے باہر سیکٹر جو مارکیٹ میں 33فیصد شیئر کا حامل ہے صرف ڈیڑھ ارب روپے ادا کرے گا ،رسمی سیکٹر جعلی سگریٹ سازوں، سمگلنگ کے باعث شدید دبائو کا سامنا کر رہا ہے ،جعلی سگریٹ سازوںنے 200برانڈ نکال لئے،کارخانے آزاد کشیر لے گئے ہیں اور ٹیکس کی بھاری چوری ہو رہی ہے ،جبکہ قانونی کام کرنے والے ٹیکس کے بوجھ کے باعث کراہ رہے ہیں ،ٹی ٹی سی کے سینئر ریگولیٹری مینجر نور آفتاب اورکارپوریٹ آفئیرز مینجر مدحیہ پازا نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ، نور آفتاب نے کہا کہ قانونی سیکٹر مارکیٹ میں فی صد حصے کا مالک ہے ،2017-18میں89ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا جبکہ سال رواں میں ٹیکس کی ادائیگی 115ارب روپے تک چلی جائے گی ،صرف سال روان میں دو بار ایکسایز دیوٹی کو بڑھایا گیا ،سگریٹ کی صنعت 80ارب سٹکس کی مارکیٹ ہے ،اس کا 33فی صد صد تو ٹیکس نیٹ سے باہر ہے ،ایک ٖی صد کا مطلب ارب بنتا ہے ،ایف بی آر نے کچھ عرصہ غیر قانونی سیکٹر کے خلاف کریک ڈائون کیا تھا جس سے بہتری آئی مگر اب پھر مسائل آ رہے ہیں ۔