کراچی میں نقیب محسود کے لواحقین، لاپتہ افراد کا دھرنا راؤ انوار دوران تفتیش بعض سوالوں کا جواب گول کرگئے
کراچی (کرائم رپورٹر+ اے این این )کراچی میں جعلی مقابلے میں قتل ہونے والے نقیب اللہ محسود کے لواحقین اور لاپتا افراد کے اہل خانہ نے دھرنا دیا جس میں تمام جعلی مقابلوں کی تحقیقات اور سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے ساتھ ملزموں جیسا سلوک کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ دھرنے کے شرکا نے سندھ حکومت پر نقیب قتل کیس پر اثر انداز ہونے اور راؤ انوار کے ساتھیوں کو ملیر میں تعینات کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ جسٹس فار نقیب ریلی سہراب گوٹھ سے کراچی پریس کلب تک نکالی گئی۔ احتجاجی مظاہرے میں نقیب اللہ محسود کے والد اور محسود قبائل کے عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینرز اور سیاہ جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جب کہ مظاہرین کی جانب سے نقیب اللہ محسود کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔گرینڈ جرگہ نے احتجاجی مظاہرے میں حکومت سے مطالبہ کیا راؤ انوار کے ساتھ ملزم جیسا برتاؤ اور کیس کے مفرور تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ کرائم رپورٹر کے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں ملوث سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار سے اتوار کو بھی جے آئی ٹی ارکان نے تفتیش کی۔ رائو انوار نے شاہ لطیف ٹائون میں جائے وقوعہ کی بھی نشاندہی کی۔ اس دوران جے آئی ٹی ارکان نے سابق ایس ایس پی سے مختلف سوالات بھی کئے جن میں انہیں مقابلے کا علم کیسے ہوا اور جس گھر پر فائرنگ کی گئی وہاں دہشت گرد موجود ہیں اس کا پتہ کیسے چلا جیسے سوالات شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سابق ایس ایس پی رائو انوار نے بعض سوالات کے جواب دیئے اور کچھ سوالوں پر خاموشی اختیار کئے رکھی۔