بعض فیصلے عجلت میں کئے جا رہے ہیں، جانتے ہیں کس کا دبائو ہے: ساجد میر
لاہور (خصوصی رپورٹ) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ونائب صدر ایم ایم اے سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ جب تک ایک دوسرے کو فتح کرنے میں مصروف ہونگے ملک ترقی نہیں کر سکے گا۔ ملک میں بعض فیصلے عجلت میں کئے جا رہے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ان فیصلوں پر کس کا دباؤ ہے۔ ملک میں خوشحالی تب آئے گی جب یہاں قرآن وسنت کا نظام نافذ ہو گا۔ ایک فضا بنائی جارہی ہے کہ جمہوریت سے آمریت بہتر ہے۔ ملک میں سیاسی بحران پیدا کر کے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے مرکز اہل حدیث راوی روڈ پر مرکزی کابینہ وعاملہ کے اجلاس سے خطاب اور بعدزاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ آج ہر جگہ کرپشن اور ایک دوسرے کو چور چور کہنے کی روش چل پڑی ہے۔ یہ کہاں کا سیاسی کلچر ہے؟ یہ ایک بین الاقوامی سازش ہے جس کے ذریعے سیاستدانوں کو بدنام کر کے ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کیا جا رہا ہے۔ ملکی ترقی کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے جبکہ ملک انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سیاسی استحکام کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، اب وقت آ گیا ہے کہ ملک سے منفی سیاست کا مکمل ختم کیا جائے۔ اپوزیشن نے گزشتہ چار سال کے دوران ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ قندوز کے دینی مدرسے پر بم باری اور درجنوں معصوم حفاظ کرام بچوں کی شہادت ایسے واقعات قابل مذمت ہیں۔ اجلاس میں قندوز مدرسہ پر بمباری کے نتیجے میں معصوم حفاظ کی شہادت کے واقعہ کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی اور قراردیا گیا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی میں اضافہ ہو گا۔ امریکہ خطے میں امن نہیں انتشار کو فروغ دے رہا ہے۔