بڑھتی ہوئی بے راہ روی کے خلاف حیدرآباد میں احتجاج
حیدرآباد(نمائندہ نوائے وقت) حیدرآباد پریس کلب کے سامنے درجنوں افراد نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے دھرنے دیئے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی شہید بھٹو نے سیکرٹری ثقافت دلمراد جتوئی اور ان کے بھائی پی پی پی‘ شہید بھٹو ضلع سکھر کے صدر عیدن جتوئی کے گھر پر ہونے والے حملے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر جمن شیخ ‘ وزیر کھوکھر ‘ ارشاد خاصخیلی اور دیگر نے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حملہ میںملوث عناصر کو گرفتار کیاجائے۔ وطن دوست اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے معاشرے میں بڑھتے ہوئے جنسی تشدد اور آبروریزی کے واقعات کے خلاف سرمد سیال‘ شہباز سولنگی‘ مہران خان جمالی اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صورتحال کا نوٹس لیکر ان مذموم جرائم میں ملوث عناصر کی بیخ کنی کی جائے۔ نواب شاہ کے علاقے گپچانی کے زرداری برادری کے افراد نے ملازمت نہ ملنے کے خلاف حیدرآبادپریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر شاہ بیگ زرداری‘ عبد القیوم زرداری‘ گل بہار زرداری اور مہناں خان زرداری نے کہا کہ پی پی کے دیرینہ کارکنان ہیں تاہم مقامی قیادت نے ملازمت سمیت دیگر معاملات میں انہیں مسلسل نظرانداز کر رکھا ہے۔انہوں نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمتیں دی جائیں۔ قاسم آباد کے علاقے سحرش نگ کی مکینوں نے ایک ماہ قبل لاپتہ ہونے والے 12 سالہ لڑکے زین العابدین سولنگی کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پر لاپتہ بچے کے والد عارف سولنگی نے بتایا کہ ایک ماہ قبل زین العابدین گھر سے نکلنے کے بعد گم ہوگیا جس کا ذہنی توازن بھی درست نہیں۔ا نہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ ان کے لاپتہ بچے کو تلاش کرنے میں ان کی مدد کی جائے۔