لیاری گینگ وار کے 18 ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی سفا رش
کراچی( کرائم رپورٹر)لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے 18 ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کے معاملے میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں قائم کی گئی 10 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج (پیر) دوپہر کوطلب کیا گیا ہے۔اجلاس میں سائوتھ پولیس کی جانب سے گینگ وار ملزمان کے سروں کی قیمتوں کی سفارش کا جائزہ لیا جائے گا۔ کمیٹی میں ڈپٹی ڈی جی پاکستان رینجرز، متعلقہ پولیس رینج، اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جیز کمیٹی میں شامل ہیں۔انٹیلی جنس بیورو، آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے نمائندوں کے علاوہ محکمہ داخلہ سندھ اور پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ سے بھی ایک ایک نمائندہ کو بھی کمیٹی میں لیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق 10 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج پیر کو ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں ہوگا جس میں ڈی آئی جی سائو تھ آزاد خان کی جانب سے لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے 18 ملزمان کے سروں کی قیمتیں مقرر کرنے کے خط کا جائزہ لیا جائے گا۔ڈی آئی جی سائوتھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں گینگ وار کے 18 ملزمان کے سروں کی قیمت 10 سے 50 لاکھ روپے تک مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ خط سے منسلک فہرست میں شامل گینگ وار ملزمان کے خلاف کلاکوٹ، کلری، چاکیواڑہ، بغدادی، کھارادر، جیکسن اور ڈاکس سمیت مختلف تھانوں میں سنگین نوعیت کے الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں۔تاج محمد عرف تاجو اور مومن خان کے سر کی قیمت پچاس پچاس لاکھ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ملزم وصی اللہ، ایاز زہری اور فاروق عرف مایا کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ہات میں ڈی آئی جی سائوتھ کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ ملزم فیصل پٹھان اور شفیع پٹھان کے سروں کی قیمت 20 لاکھ مقرر کی جائے۔ملزمان ملا نثار، زاہد لاڈلہ، شاہد کے سروں کی قیمت 20 لاکھ مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔