ملاوٹ اور بے ایمانی کراچی میں سرگرم فیشن
یو ں تو ہمارے معاشرے میں ہر قسم کی بُرائی موجود ہے۔ قتل، خودکش حملے ، ٹارگٹ کلنگ یہ سب تو کراچی میں عام تھے ہی لیکن آجکل کراچی میں ایک نیا فیشن بہت زیادہ سرگرم ہے اور وہ ہے بے ایمانی اور ملاوٹ ایک فیشن بن گیا ہے۔اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو بے پناہ نعمتوں سے نوازا ہے اور دودھ، گوشت جیسی اشیاءکو انسانوں کے کھانے کے لیئے حلال قرار دیا ہے۔کراچی کے رہنے والے گائے کے گوشت کو بہت پسند کرتے ہیں اور شہر میں نوبت یہ آگئی ہے کہ گائے کے گوشت کے نام پرگدھے کاگوشت، دو دو تین تین دن کے کٹے ، بھینس کے بچے، کا گوشت ، کتے کا گوشت یہاں تک کہ سانپ اور سمندری چمگادڑ سب کا گوشت بیچا جارہا ہے۔دودھ کو گاڑھاکرنے کے لیئے اس میں سر ف اور مردے محفوظ کرنے کے پاﺅ ڈر جیسی مضر صحت چیز ملا کر اسے فروخت کیا جارہا ہے۔مرغی کے انڈوں کے نام پر کچھوے کے انڈے بیچے جارہے ہیں۔ مرئی ہوئی مرغیاں جن کو کھانا اسلام میں حرام ہے بیچی جارہی ہیں۔ آخر یہ سب کب تک جاری رہے گا۔کیا متعلقہ اداروں اور فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی کوئی ذمہ داری نہیں؟ یا حکام بالا اس مسئلہ کو قابلِ توجہ ہی نہیں سمجھتے ہیں۔حکومت سندھ اور متعلقہ اداروں سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اس طرف توجہ دی جائے اور دولت کے بھوکے ان ملاوٹ خوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔( انیتا مجسم۔کراچی)