جھوٹ
جناب رسالتمآب کا فرمان ہے کہ مومن باقی سب کچھ ہو سکتا ہے،مگر جھوٹا نہیں ہو سکتا۔ یہ حدیث مبارکہ ہم سب نے سن رکھی ہے۔ مگر ذرا اپنے گریبانوں میں جھانکنے اور خود سے پوچھئے کہ اس حوالے سے آپ کا عمل کیا ہے۔ میں اپنی کہوں کہ سراپا گناہ، اور یہ دعویٰ ’’کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، بلکہ آج تک جن ہزاروں لوگوں سے مل چکا ہوں، کہ ایک نے بھی ہمیشہ سچ بولنے کا دعویٰ نہیں کیا۔ اگر آپ کی نظر میں کوئی ایسا اللہ والا ہو، جو سینہ ٹھونک کر اپنی حق گوئی پر گواہی دے سکے، تو خاکسار کو ضرور مطلع کیجئے گا۔ کیونکہ میں اپنی پہلی فرصت میں ان کی زیارت کرنا چاہوں گا۔
اب ذرا غیر مسلم دنیا کی جانب چلتے ہیں۔ امریکہ میں سکولوں کے ٹین ایج بچوں سے جب یہ سوال کیا گیا۔ تو اکثریت کو سوال ہی نامعقول لگا۔ اور وہ نہیں جانتے تھے کہ جھوٹ کیا ہوتا ہے اور کسی کو خلاف واقعہ بات کرنے کی ضرورت کیونکر ہو سکتی ہے؟ مجھے اس سے زیادہ کچھ نہیں کہنا۔ مجھے شرم آ رہی ہے، خوف آ رہا ہے، کہ کیا ہم واقعی دنیا کی برگذیدہ ترین ہستی کے امتی ہیں!