ممتاز قادری کی سزا کیخلاف دینی جماعتوں کے ملک گیر احتجاجی مظاہرے‘ لاہور سمیت کئی شہروں میں ہڑتال
لاہور + کراچی + پشاور (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + کامرس رپورٹر + نیوز رپورٹر + بیورو رپورٹ) سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر ممتاز حسین قادری کی سزا کیخلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی۔ لاہور سمیت ملک بھر میں دینی و سیاسی تنظیموں نے جلوس، ریلیاں نکالیں اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ لاہور میں جمعیت علماءپاکستان نورانی کے زیراہتمام فردوس مارکیٹ گلبرگ میں احتجاجی جلوس نکالا گیا جس کی قیادت جے یو پی کے سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر نے کی۔ داتا دربار سے تحفظ ناموس رسالت محاذ اور سنی اتحاد کونسل میں شامل جماعتوں کے کارکنوں نے ریلی نکالی جس کی قیادت مولانا رضائے مصطفیٰ نقشبندی، سید شاہد گردیزی، مولانا ضیاءالحق نقشبندی، شیخ نواز قادری اور دیگر نے کی۔ شیخوپورہ، ننکانہ، قصور سمیت بڑے چھوٹے شہروں میں شمع رسالت کے پروانوں نے عاشق رسول ممتاز حسین قادری کی سزا کیخلاف جلوس ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے۔ لاہور کی تمام بڑی تجارتی مارکیٹیں بند رہیں‘ ریٹیل مارکیٹس میں بیشتر تاجروں نے اپنی دکانیں کھولیں۔ تھوک مارکیٹوں میں اندرون شہر، سرکلر روڈ، اکبری منڈی، شاہ عالم مارکیٹ، اعظم کلاتھ مارکیٹ، حفیظ سنٹر، برانڈرتھ روڈ، اردو بازار، رحمان گلیاں، میکلوڈ روڈ، ہال روڈ، عابد مارکیٹ، انارکلی، اچھرہ مارکیٹ‘ ہال روڈ، منٹگمری روڈ، لنڈا بازار، سوہا بازار شامل ہیں جہاں تاجروں نے اپنی دکانیں بند رکھیں جبکہ لبرٹی مارکیٹ، گلبرگ مین بلیوارڈ، بادامی باغ‘ لوہا مارکیٹ، مال روڈ، جیل روڈ، سمن آباد، مون مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹوں میں بیشتر دکانیں کھلی رہیں۔ نماز جمعہ کے اجتماعات میں ممتاز قادری کے حق میں تقریریں کی گئیں اور قراردادیں منظور کی گئیں، نمازِ جمعہ کے بعد چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سنی اتحاد کونسل نے جلوس نکالے اور احتجاجی جلسے منعقد کیے۔سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ تاریخی ہڑتال ممتاز قادری کے حق میں ریفرنڈم ہے، لاہور کے علاوہ گوجرانوالہ، راولپنڈی، کراچی، سبّی، گجرات، اوکاڑہ، سمندری، فیصل آباد، کندیاں، ڈسکہ، سیالکوٹ، چنیوٹ، جڑانوالہ، نواب شاہ، سکرنڈ، کوئٹہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ممتاز قادری کے حق میں ہڑتال کی گئی اور جلوس نکالے گئے، داتا دربار جانے والے راستوں کو کنٹینر اور خاردار تاروں کے ذریعے ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا، لاہور میں سنی اتحاد کونسل اور تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتمام نمازِ جمعہ کے بعد داتا دربار سے مرکزی ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی میں شرکت کیلئے لاہور کے مختلف علاقوں سے عاشقانِ رسول کے جلوس داتا دربار پہنچے۔ جس کی قیادت علامہ رضائے مصطفےٰ نقشبندی، ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی، علامہ خادم حسین رضوی، مولانا محمد علی نقشبندی، پیر اطہرالقادری، صاحبزادہ نعیم عارف نوری، محمد ضیاءالحق نقشبندی، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، پیر سید کرامت علی حسین شاہ، محمد نواز کھرل اور مولانا مجاہد عبدالرسول نے کی۔ صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتاز قادری کو رہا نہ کیا گیا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کو رہا اور ممتاز قادری کو سزا اسلام اور پاکستان کے ساتھ مذاق ہے اگر آصف علی زرداری عاشق رسول ممتاز قادری کی سزا ختم کر دیں تو ان کی حکومت کے پانچ سال پورے کرنے کی ضمانت دیتے ہیں، ایسا نہ ہوا تو عاشقانِ رسول کا غم و غصہ حکومت کا دھڑن تختہ کر دے گا۔ ممتاز قادری کی سزائے موت کے پیچھے دُنیا بھر کے دشمنانِ اسلام کا ہاتھ ہے۔ ممتاز قادری کی حمایت میں آواز نہ اٹھانے والے سیاستدانوں کو قوم آئندہ الیکشن میں مسترد کر دے گی۔ علامہ رضائے مصطفےٰ نقشبندی نے کہا کہ ممتاز قادری عہد حاضر کا غازی علم الدین شہید ہے۔ ہر جمعہ کو ”یومِ احتجاج“ منایا جائے گا۔ علامہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا کہ ممتاز قادری ہر غیرت مند مسلمان کے دل کی ایک ایک دھڑکن میں بستا ہے۔ مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا کہ ممتاز قادری امت مسلمہ کی آنکھ کا تارا بن چکا ہے ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا بانی پاکستان قائداعظمؒ نے غازی علم الدین شہید کا مقدمہ خود لڑا اور علامہ اقبال نے غازی الدین شہید قصیدے لکھے آج کے حکمران بھی بانی پاکستان کی پیروی کرتے ہوئے ممتاز حسین قادری کی حمایت کرکے اپنی آخرت سنوار لیں۔ پیر اطہر القادری نے کہا کہ ممتاز قادری کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ علامہ خادم حسین رضوی، مفتی محمد حسیب قادری، علامہ سیّد خرم ریاض، مفتی مسعود الرحمن، مولانا نواز بشیر جلالی، علامہ سیّد صابر گردیزی، مفتی محمد کریم، مفتی محمد عمران، علامہ نعیم جاوید نوری، صاحبزادہ عثمان علی نے بھی خطاب کیا۔ کراچی میں سنی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل حاجی حنیف طیب، طارق محبوب، ثروت اعجاز قادری اور علامہ شاہ تراب الحق قادری کی قیادت میں ایم اے جناح روڈ پر ریلی نکالی گئی، گجرات میں پیر محمد افضل قادری کی قیادت میں ریلی نکالی گئی اور جی ٹی ایس چوک گجرات میں جلسہ منعقد کیا گیا۔ گوجرانوالہ میں صاحبزادہ داﺅد رضوی، مولانا محمد حنیف چشتی، زاہد حبیب قادری، مولانا محمد اکبر نقشبندی کی زیر قیادت جی ٹی ایس اڈہ چوک میں مظاہرہ کیا گیا۔ صاحبزادہ محمد فضل کریم اور دوسرے مرکزی راہنماﺅں پیر محمد افضل قادری، صاحبزادہ سیّد مظہر سعید کاظمی، حاجی محمد حنیف طیب، پیر فضیل عیاض قاسمی، پیر سیّد محفوظ مشہدی، پیر سیّد صفدر شاہ گیلانی، محمد نواز کھرل، پیر اطہر القادری نے کراچی میں سنی تحریک کے مرکز پر چھاپے اور مرکزی راہنما شاہد غوری سمیت درجنوں کارکنوں کی بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی ظلم و ستم ممتاز قادری کی رہائی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔ سنی تحریک کے گرفتار راہنماﺅں کو فی الفور رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاج کی کال دی جائے گی۔ تحریک ناموس رسالت کی اپیل پر جمعہ کو ملک بھر میں ملک ممتاز حسین قادری کی سزائے موت کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا، جے یو پی کے عہدیداروں، علما اور خطباءنے ملک بھر کی مساجد میں ملک ممتاز حسین قادری کو سزائے موت دینے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔ لاہور میں جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاری محمد زوار بہادر نے فردوس مارکیٹ گلبرگ میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک ممتاز قادری نے ایک ایسے شخص کو کیفرکردار تک پہنچایا جس نے حضور نبی کریم کی ناموس کے قانون کو کالا قانون کہا تھا اور گستاخ رسول ملعونہ آسیہ نامی خاتون کی رہائی کے لئے تمام قانونی، اخلاقی اور اسلامی حدوں کو پامال کیا تھا۔ مظاہرے سے رشید احمد رضوی، مولانا احسان الحق، قاری عبدالرحمن نورانی، رانا رحمت علی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ لاہور میں جے یو پی لاہور کے صدر حافظ نصیر احمد نورانی، مولانا قاری منظور جماعتی، مفتی تصدق حسین، مولانا خلیل مہروی، پیر غلام رسول نقشبندی، مولانا شبیر حسین فریدی، مولانا اعظم نورانی، مولانا طاہر شریف، مولانا حنیف خان چشتی اوردیگر علما نے جمعة المبارک کے خطاب میںممتاز قادری کی سزا پر احتجاج کیا۔ مفتی مختار رضوی نے راولپنڈی میں، حامد رضا بھٹی نے اسلام آباد میں، ڈاکٹر جاوید اختر، مفتی عبدالرشید جامی اورمفتی عبدالشکور رضوی نے فیصل آباد میں بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام منصورہ ملتان روڈ ممتاز قادری کی سزا کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ممتاز قادری کے حق میں نعرے درج تھے جبکہ وہ ممتاز قادری کورہا کرو، سیکولر لابی مردہ باد، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے، عشق مصطفی کے بغیر یہ زندگی فضول ہے جیسے نعرے بھی لگا رہے تھے۔ شرکا نے عزم ظاہر کہاکہ ہم آنحضور کی ناموس کی حفاظت کی خاطر اپنے تن من اور دھن کی بازی لگادیں گے، ممتاز قادری اسلام کا سچا سپاہی ہے اس کو فوری رہا کیا جائے۔ مظاہرے کی قیادت جماعت اسلامی کے سیکرٹری سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل فرید احمد پراچہ، امیرالعظیم، ذکر اللہ مجاہد و دیگر نے کی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اس ملک میں سیکولر لابی اسلام کے قوانین کیخلاف پراپیگنڈا کر رہی ہے، غازی ممتاز قادری کو دی جانے والی سزا اسلامی قوانین اورآئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ ممتاز قادری نے قانون رسالت کا تحفظ کیا ہے اس لئے ان کو پھانسی دینا آئین کی خلاف ورزی ہے پوری قوم نے ان کی سزائے موت کو مستردکردیا ہے۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ ممتاز قادری عمل سے بتایا ہے کہ قانون رسالت کتنا اہم ہے۔ جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ اِبتسام اِلٰہی ظہیر کی اپیل پر دفاع ناموس رسالت اور یوم دفاع پاکستان منایا گیا جس کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں ” ناموسِ رسالت زندہ باد اور امریکہ مردہ باد“ ریلیاں نکالی گئیں اور پاک فوج کے ساتھ اِظہار ِ یکجہتی کے لئے سیمینارز اور جلوسوں کا اہتمام کیا گیا۔ متعدد شہروں میں جمعة المبارک کے اجتماعات کے بعد اہلِ حدیث مساجد کے باہر مظاہرے کئے گئے جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے زیر اہتمام تحریک ناموس رسالت کے سلسلہ میں ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلہ میں صوبہ خیبر پی کے کے دیگر حصوں اور قبالی علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مطالبہ کیا گیا کہ ممتاز قادری کو فوراً رہا کیا جائے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطا المہیمن بخاری‘ جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مولانا عبدالغفور حیدری‘ جمعیت علماءپاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر اور قاری محمد زوار بہادر‘ جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن اور لیاقت بلوچ‘ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے امیر پروفیسر ساجد میر‘ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا اللہ وسایا اور مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی‘ پاکستان شریعت کونسل کے سربراہ مولانا فدا الرحمن درخواستی اور مولانا زاہدالراشدی‘ تنظیم اسلامی کے سربراہ حافظ محمد عاکف سعید اور مرزا محمد ایوب بیگ‘ جمعیت علماءاسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق اور مولانا عبدالرﺅف فاروقی‘ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی اور قاری شبیر احمد عثمانی سمیت سرکردہ رہنماﺅں نے مختلف مقامات پر احتجاجی اجتماعات اور احتجاجی جلوسوں‘ مظاہروں اور ریلیوں سے خطاب کیا۔ مختلف اجتماعات سے ڈاکٹر فرید پراچہ‘ مولانا امجد خان‘ جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت اتحاد العلماءپاکستان کے صدر شیخ القرآن والحدیث مولانا عبدالمالک نے کہا کہ سلمان تاثیر نے ناموس رسالت کی توہین کرنے والی آسیہ کو جیل سے رہا کرا کر امریکہ بھجوا دیا۔ آئین میں توہین رسالت کے مرتکب فرد کی سزا موت ہے۔ نبی نے اپنے زمانے میں بہت سے مجرموں کی سزائیں معاف کیں لیکن توہین رسالت کے کسی مجرم کو معاف نہیں کیا بعد کے ادوار میں بھی اس سزا پر عملدرآمد ہوتا چلا آیا۔ فیصل آباد‘ ملتان‘ حافظ آباد اور قصور سے جمعیت اہل حدیث کے صوبائی رہنما مولانا محمد عطا الرحمن سلفی‘ قاری عبداللہ‘ مولانا اصغر شاکر‘ حافظ عثمان ظہیر سمیت 27 کارکنوں کو یوم تحفظ ناموس رسالت کے سلسلے میں ہونے والے ملک گیراحتجاج سے قبل ہی کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
لاہور (نامہ نگاروں سے) لاہور کے علاوہ متعدد دوسرے شہروں میں بھی دینی جماعتوں نے ریلیاں نکالیں اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ ملتان‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ پشاور کے نواحی علاقوں میں احتجاجی جلوس نکالے گئے‘ کراچی میں جزوی ہڑتال رہی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مختلف مذہبی جماعتوں نے یوم احتجاج منایا گیا اور احتجاجی جلوس نکالے گئے۔ یہ جلوس جماعت رضائے مصطفی‘ ادارہ صراط مستقیم پاکستان‘ عالمی ادارہ تنظیم الاسلام‘ مرکزی ادارہ فیضان ابوالبیان‘ سنی تحریک اور جماعت اسلامی نے نکالے جن کی قیادت صاحبزادہ محمد داﺅد رضوی‘ صاحبزادہ پیر محمد رفیق احمد مجددی‘ علامہ محمد اشرف آصف جلالی‘ صاحبزادہ احمد فاروق شاہ مجددی‘ زاہد حبیب قادری‘ حافظ حمید الدین اعوان اور دیگر رہنماﺅں نے کی۔ مذہبی رہنماﺅں نے کہا کہ ممتاز حسین قادری کو دی جانے والی سزا غیر آئینی اور غیر شرعی ہے‘ حکومت غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور ملک میں لادینیت کے قوانین نافذ کرنا چاہتی ہے لہٰذا ہم حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ ممتازحسین قادری کو دی جانے والی سزا کالعدم قرار دے کر اسے فوری طور پر رہا کرے تاکہ آئندہ ہر گستاخ رسول کو یہ سبق حاصل ہو سکے کہ نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کی سزا صرف اور صرف موت ہے۔ ریلی میں انجمن غلامان پیر سیال گوجرانوالہ کے سینکڑوں کارکنان نے انجمن کے عہدےداروں محمد اکرم چشتی سیالوی‘ چودھری محمد عمران یعقوب سیالوی‘ چودھری محمد اشفاق‘ محمد بشیر سیالوی سابق کونسلر کی قیادت میں شرکت کی۔ رائے ونڈ سے نامہ نگار کے مطابق انجمن تاجران کے اعلان پر رائیونڈ میں تمام کاروبا ری مراکز میں شٹر ڈاون رہا، مساجدوں میں علمائے کرام نے خطبہ کے دوران کہا کہ شاتم رسول کو قتل کرنے والے غازی ممتاز حسین قادری کو سزائے موت سنائے جانے پر عاشقان رسول اور فرزندان اسلام کے جذبا ت مجروح اورغم و غصہ میں اضافہ ہوا جس کے خلاف قرارداد مذمت پاس کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ غازی ممتاز حسین قادری کی سزا کالعدم قرار دی جائے، سنی تحریک، اہل سنت والجما عت ،انجمن تاجران دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر خدیجتہ الکبریٰ ہائر سکینڈری سکول کے پرنسپل اور طلبا نے بھی ہاتھوں میں کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ”اٹھو اٹھو مسلمانوں ہم نے ممتاز قادری واپس لینا ہے اور دوسرے نعرے درج تھے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے کہا کہ ممتاز حسین قادری کو رہا نہ کیا گیا تو 70ءسے بڑی تحریک کے ذریعے سیکولر حکمرانوں کو ایوان اقتدار سے نکال باہر کریں گے۔ تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ عاشقان مصطفی غیرت مند بھائی اور قوم کے محسن ممتاز قادری کو پھانسی گھاٹ تک نہیں پہنچنے دیں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سرفراز احمد خاں‘ شیخ محمد جمیل‘ رانا تحفہ دستگیر احمد اور سابق رکن قومی اسمبلی چودھری نذیر احمد ورک بھی موجود تھے۔ وقار ندیم وڑائچ نے کہا کہ حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور مغربی سامراج کی خوشنودی کے لئے آین سے اسلامی دفعات ختم کرنے کی جسارت کی تو قوم انہیں ایک دن کے لئے برداشت نہیں کرے گی۔ قرارداد کے ذریعے ممتاز قادری کی فوری باعزت رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق سنی اتحاد کونسل شاہدرہ کے صدر پیر خادم حسین شرقپوری‘ جنرل سیکرٹری مولانا قاری نصیر احمد قادری کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے شاہدرہ چوک پر ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی‘ ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ جلوس سے مولانا پیر خادم حسین شرقپوری‘ مولانا قاری نصیر احمد قادری‘ مولانا محمد نواز جلائی‘ مولانا محمد صدیق نوری اور دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی پی پی حلقہ 137 شاہدرہ کے گروپ لیڈر علی عمران کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا‘ مظاہرین نے جی ٹی روڈ بلاک کر دی اور نعرے بازی کی۔ اس کے علاوہ فیصل آباد‘ گجرات‘ جہلم‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ سیالکوٹ‘ نارووال‘ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سمیت دیگر علاقوں ایبٹ آباد‘ صوبہ خیبر پی کے میں پشاور‘ چکدرہ‘ اوگی‘ سندھ میں حیدرآباد میں بھی مظاہرے ہوئے‘ ریلیاں نکالی گئیں‘ راولپنڈی میں متعدد بازار اور مارکیٹیں بند رہیں‘ چناب نگر میں مجلس احرار اسلام کے تحت مظاہرے ہوئے۔ جلالپور بھٹیاں سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جلالپور بھٹیاں‘ پنڈی بھٹیاں‘ ونیکی تارڑ‘ ٹاہلی گورائیہ اور رسولپور تارڑ سمیت ضلع بھر میں مختلف دینی جماعتوں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں ممتاز قادری کو سزائے موت سنائے جانے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سیالکوٹ میں دینی جماعتوں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں نکال کر بڑے بڑے مظاہرے کئے گئے جن میں ہر عمر کے ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔ علی پور چٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق صدر تحریک فروغ اہلسنت اور دیگر تنظیموں کی طرف سے ملک ممتاز قادری کی سزا کے خلاف ایک ریلی مدینہ چوک سے شروع ہو کر چوک امیر حمزہ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ننکانہ میں بعد نماز جمعہ مسجد قبائ‘ مسجد انڈہ تالاب، جامع مسجد مدینہ، جامع مسجد شیخاں و دیگر مساجد سے جماعت اہلسنت و عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام پر امن احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں گول چوک میلاد چوک کے سامنے ان ریلیوں سے مہر محمد اسلم ناصر ایڈووکیٹ، عبدالحمید کوکب، علامہ محب النبی طاہر و دیگر مقررین نے کہا کہ حکومت وقت ریمنڈ ڈیوس جیسے ملک دشمن کو رہا کر سکتی ہے تو عاشق رسول ممتاز قادری کو کیوں رہا نہیں کیا جا سکتا۔ مجاہد ختم نبوت چودھری عبدالحمید اور مہر شوکت علی نے مجاہدین ختم نبوت کے ساتھ خصوصی شرکت کی اور جلسہ کے حفاظتی انتظامات بھی سنبھالے۔ مجلس عالمی تحفظ ختم نبوت ننکانہ صاحب کے سرپرست حاجی عبدالحمید رحمانی نے کہا کہ اگر ریمنڈ ڈیوس کو رہا کیا جا سکتا ہے تو پھر ممتاز قادری کو رہا کیوں نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق جے یو پی کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر زبیر نے کہا کہ ممتاز قادری کی رہائی تک تحریک جاری رہے گی۔ راولپنڈی میں مظاہرے کے دوران ٹائر جلا کر اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے کو بند کر دیا گیا۔ اسلام آباد کی آبپارہ مارکیٹ میں بڑا مظاہرہ ہوا۔ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر امریکہ مردہ باد‘ ممتاز قادری زندہ باد ریلی نکالی گئی۔ جے یو آئی (ف) نے لال مسجد سے ریلی نکالی جس سے مولانا عبدالغفور حیدری‘ مولانا امجد خاں اور دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔ کراچی میں ہنگامہ آرائی‘ گھیراو جلاو¶ کے دوران 45 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ آبپارہ چوک اسلام آباد میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا جس سے جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر میاں محمد اسلم‘ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق‘ جے یو پی کے حامد رضا بھٹی‘ جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا عبدالعزیز اور اسلام آباد تاجر اتحاد کے کاشف چودھری نے خطاب کیا۔ کراچی میں نماز جمعہ کے بعد مسجد خضرا کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی‘ نصراللہ شجیع‘ جے یو پی کے صدیق راٹھور‘ جے یو آئی (س) کے مفتی عثمان یار نے خطاب کرتے ہوئے ممتاز قادری کی سزا کو آئین کے خلاف قرار دیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق تحفظ ناموس رسالت اور جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ریلیاں نکالی گیں‘ ان کی قیادت محمد یعقوب رضوی‘ طاہر جاوید نقشبندی‘ مفتی اشرف قادری اور دیگر رہنماوں نے کی۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام لاہور سے روڈ کارواں شیخوپورہ تک آیا۔
لاہور (نامہ نگاروں سے) لاہور کے علاوہ متعدد دوسرے شہروں میں بھی دینی جماعتوں نے ریلیاں نکالیں اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ ملتان‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ پشاور کے نواحی علاقوں میں احتجاجی جلوس نکالے گئے‘ کراچی میں جزوی ہڑتال رہی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مختلف مذہبی جماعتوں نے یوم احتجاج منایا گیا اور احتجاجی جلوس نکالے گئے۔ یہ جلوس جماعت رضائے مصطفی‘ ادارہ صراط مستقیم پاکستان‘ عالمی ادارہ تنظیم الاسلام‘ مرکزی ادارہ فیضان ابوالبیان‘ سنی تحریک اور جماعت اسلامی نے نکالے جن کی قیادت صاحبزادہ محمد داﺅد رضوی‘ صاحبزادہ پیر محمد رفیق احمد مجددی‘ علامہ محمد اشرف آصف جلالی‘ صاحبزادہ احمد فاروق شاہ مجددی‘ زاہد حبیب قادری‘ حافظ حمید الدین اعوان اور دیگر رہنماﺅں نے کی۔ مذہبی رہنماﺅں نے کہا کہ ممتاز حسین قادری کو دی جانے والی سزا غیر آئینی اور غیر شرعی ہے‘ حکومت غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور ملک میں لادینیت کے قوانین نافذ کرنا چاہتی ہے لہٰذا ہم حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ ممتازحسین قادری کو دی جانے والی سزا کالعدم قرار دے کر اسے فوری طور پر رہا کرے تاکہ آئندہ ہر گستاخ رسول کو یہ سبق حاصل ہو سکے کہ نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کی سزا صرف اور صرف موت ہے۔ ریلی میں انجمن غلامان پیر سیال گوجرانوالہ کے سینکڑوں کارکنان نے انجمن کے عہدےداروں محمد اکرم چشتی سیالوی‘ چودھری محمد عمران یعقوب سیالوی‘ چودھری محمد اشفاق‘ محمد بشیر سیالوی سابق کونسلر کی قیادت میں شرکت کی۔ رائے ونڈ سے نامہ نگار کے مطابق انجمن تاجران کے اعلان پر رائیونڈ میں تمام کاروبا ری مراکز میں شٹر ڈاون رہا، مساجدوں میں علمائے کرام نے خطبہ کے دوران کہا کہ شاتم رسول کو قتل کرنے والے غازی ممتاز حسین قادری کو سزائے موت سنائے جانے پر عاشقان رسول اور فرزندان اسلام کے جذبا ت مجروح اورغم و غصہ میں اضافہ ہوا جس کے خلاف قرارداد مذمت پاس کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ غازی ممتاز حسین قادری کی سزا کالعدم قرار دی جائے، سنی تحریک، اہل سنت والجما عت ،انجمن تاجران دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر خدیجتہ الکبریٰ ہائر سکینڈری سکول کے پرنسپل اور طلبا نے بھی ہاتھوں میں کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ”اٹھو اٹھو مسلمانوں ہم نے ممتاز قادری واپس لینا ہے اور دوسرے نعرے درج تھے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے کہا کہ ممتاز حسین قادری کو رہا نہ کیا گیا تو 70ءسے بڑی تحریک کے ذریعے سیکولر حکمرانوں کو ایوان اقتدار سے نکال باہر کریں گے۔ تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ عاشقان مصطفی غیرت مند بھائی اور قوم کے محسن ممتاز قادری کو پھانسی گھاٹ تک نہیں پہنچنے دیں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سرفراز احمد خاں‘ شیخ محمد جمیل‘ رانا تحفہ دستگیر احمد اور سابق رکن قومی اسمبلی چودھری نذیر احمد ورک بھی موجود تھے۔ وقار ندیم وڑائچ نے کہا کہ حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور مغربی سامراج کی خوشنودی کے لئے آین سے اسلامی دفعات ختم کرنے کی جسارت کی تو قوم انہیں ایک دن کے لئے برداشت نہیں کرے گی۔ قرارداد کے ذریعے ممتاز قادری کی فوری باعزت رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق سنی اتحاد کونسل شاہدرہ کے صدر پیر خادم حسین شرقپوری‘ جنرل سیکرٹری مولانا قاری نصیر احمد قادری کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے شاہدرہ چوک پر ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی‘ ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ جلوس سے مولانا پیر خادم حسین شرقپوری‘ مولانا قاری نصیر احمد قادری‘ مولانا محمد نواز جلائی‘ مولانا محمد صدیق نوری اور دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی پی پی حلقہ 137 شاہدرہ کے گروپ لیڈر علی عمران کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا‘ مظاہرین نے جی ٹی روڈ بلاک کر دی اور نعرے بازی کی۔ اس کے علاوہ فیصل آباد‘ گجرات‘ جہلم‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ سیالکوٹ‘ نارووال‘ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سمیت دیگر علاقوں ایبٹ آباد‘ صوبہ خیبر پی کے میں پشاور‘ چکدرہ‘ اوگی‘ سندھ میں حیدرآباد میں بھی مظاہرے ہوئے‘ ریلیاں نکالی گئیں‘ راولپنڈی میں متعدد بازار اور مارکیٹیں بند رہیں‘ چناب نگر میں مجلس احرار اسلام کے تحت مظاہرے ہوئے۔ جلالپور بھٹیاں سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جلالپور بھٹیاں‘ پنڈی بھٹیاں‘ ونیکی تارڑ‘ ٹاہلی گورائیہ اور رسولپور تارڑ سمیت ضلع بھر میں مختلف دینی جماعتوں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں ممتاز قادری کو سزائے موت سنائے جانے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سیالکوٹ میں دینی جماعتوں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں نکال کر بڑے بڑے مظاہرے کئے گئے جن میں ہر عمر کے ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔ علی پور چٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق صدر تحریک فروغ اہلسنت اور دیگر تنظیموں کی طرف سے ملک ممتاز قادری کی سزا کے خلاف ایک ریلی مدینہ چوک سے شروع ہو کر چوک امیر حمزہ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ننکانہ میں بعد نماز جمعہ مسجد قبائ‘ مسجد انڈہ تالاب، جامع مسجد مدینہ، جامع مسجد شیخاں و دیگر مساجد سے جماعت اہلسنت و عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام پر امن احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں گول چوک میلاد چوک کے سامنے ان ریلیوں سے مہر محمد اسلم ناصر ایڈووکیٹ، عبدالحمید کوکب، علامہ محب النبی طاہر و دیگر مقررین نے کہا کہ حکومت وقت ریمنڈ ڈیوس جیسے ملک دشمن کو رہا کر سکتی ہے تو عاشق رسول ممتاز قادری کو کیوں رہا نہیں کیا جا سکتا۔ مجاہد ختم نبوت چودھری عبدالحمید اور مہر شوکت علی نے مجاہدین ختم نبوت کے ساتھ خصوصی شرکت کی اور جلسہ کے حفاظتی انتظامات بھی سنبھالے۔ مجلس عالمی تحفظ ختم نبوت ننکانہ صاحب کے سرپرست حاجی عبدالحمید رحمانی نے کہا کہ اگر ریمنڈ ڈیوس کو رہا کیا جا سکتا ہے تو پھر ممتاز قادری کو رہا کیوں نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق جے یو پی کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر زبیر نے کہا کہ ممتاز قادری کی رہائی تک تحریک جاری رہے گی۔ راولپنڈی میں مظاہرے کے دوران ٹائر جلا کر اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے کو بند کر دیا گیا۔ اسلام آباد کی آبپارہ مارکیٹ میں بڑا مظاہرہ ہوا۔ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر امریکہ مردہ باد‘ ممتاز قادری زندہ باد ریلی نکالی گئی۔ جے یو آئی (ف) نے لال مسجد سے ریلی نکالی جس سے مولانا عبدالغفور حیدری‘ مولانا امجد خاں اور دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔ کراچی میں ہنگامہ آرائی‘ گھیراو جلاو¶ کے دوران 45 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ آبپارہ چوک اسلام آباد میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا جس سے جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر میاں محمد اسلم‘ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق‘ جے یو پی کے حامد رضا بھٹی‘ جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا عبدالعزیز اور اسلام آباد تاجر اتحاد کے کاشف چودھری نے خطاب کیا۔ کراچی میں نماز جمعہ کے بعد مسجد خضرا کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی‘ نصراللہ شجیع‘ جے یو پی کے صدیق راٹھور‘ جے یو آئی (س) کے مفتی عثمان یار نے خطاب کرتے ہوئے ممتاز قادری کی سزا کو آئین کے خلاف قرار دیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق تحفظ ناموس رسالت اور جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ریلیاں نکالی گیں‘ ان کی قیادت محمد یعقوب رضوی‘ طاہر جاوید نقشبندی‘ مفتی اشرف قادری اور دیگر رہنماوں نے کی۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام لاہور سے روڈ کارواں شیخوپورہ تک آیا۔