تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں پاکستانی زیورات نے نمایاں حیثیت حاصل کر لی
اسلام آ باد ( نوائے وقت رپورٹ) شنگھائی میں منعقدہ تیسر ی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں پاکستانی زیورات نے نمایا ں حیثیت حاصل کر لی ۔ ایکسپو (CIIE) کا انعقاد رواں ہفتے ہو چکا ہے۔ دنیا کی پہلی درآمدی قومی نمائش ہونے کے ناطے یہ عالمی کاروباری اداروں کو چینی مارکیٹ کی صلاحیت سے استفادہ کرنے اور کورونا وائرس سے متاثرہ عالمی معیشت کو سہارا فراہم کرنے کا سبب بنی۔ گوادر پرو کے مطابق زیورات کے ڈیزائن اور تیاری ، سرحد پار تجارت ، مال بردار نقل و حمل ، فرنیچر ، فنکارانہ دستکاری وغیرہ میں مہارت حاصل کرنے والے تیرہ پاکستانی کاروباری ادارے اس سال نمائش میں شریک ہیں ۔ تمام نمائشوں میں پاکستان سے جواہرات اور زیورات چینی خریداروں کے لیے ایک بہت بڑ ا موقع ہیں ، شکیب جیمز کے فیضان احمد نے بتایا یہ تیسرا موقع ہے جب ہم نے نمائش میں شرکت کی۔ پہلی نمائش میں زائرین کی حیثیت سے شرکت کے بعد ہم نے فوری طور پر فیصلہ کیا کہ ہمیں چینی مصنوعات میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنے اور چینی خریداروں کو مائل کرنے کیلئے کے لئے ایک نمائش میں شرکت کرنی چاہئے ، اگرچہ خود کو قرنطینہ کرنے میں 14 دن لگے ، فیضان احمد اس ایکسپو کے لئے پر جوش ہیں کیوں کہ پچھلے سال کی نمائش میں انہیں بڑے پیمانے پر خریدار نظر آ ئے۔ کوویڈ۔19 کی وجہ سے ہم گذشتہ سال سے نہ تو کسی نمائش میں شریک نہیں ہو سکے۔اس سال وہ ایکسپو میں پاکستان کی ٹور لائن ، لاپس ، گارنیٹ ، نیلم اور روبی لائے ۔ ان تمام جواہرات میں ، ٹور لائن چین کے لوگوں کا پسندیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کو ختم کردیا گیا ہے زیادہ سے زیادہ پاکستانی تاجر برانڈ بنانے کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں۔ اس ایکسپو نے نہ صرف کشمیری نیلم اور سوات رائل گرین زمرد کیساتھ ساتھ زیورات کی نازکی اور خوبصورتی نے چینی خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ایک انٹرپرائز کے طور پر ہم خود ڈیزائن کا اپنا کلچر تشکیل دے رہے ہیں ۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )کے تحت چین میں پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔