قالینوں کی برآمد میں سٹیٹ بنک کی پیچیدگیوں کا نوٹس لیا جائے:پرویز حنیف
لاہور( کامرس رپورٹر)حکومت ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات میں اسٹیٹ بینک کی پیچیدگیوں کافی الفور نوٹس لے بصورت دیگر مختلف ممالک کے چند باقی رہ جانے والے درآمد کنندگان بھی ہمارے حریف ممالک کی جانب راغب ہو جائیں گے ،اسٹیٹ بینک کی جانب سے قالین کی برآمد کیلئے غیر ملکی کمپنی سے پیشگی قانونی راستے سے رقم وصول کرنے کے باوجوداس کے بتائے ہوئے کلائنٹ کو برآمدی آرڈرکی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی جواز نہیں ،نوٹسز کے ذریعے برآمدات میں اضافہ نہیں بلکہ خوف و ہراس کی فضا پیدا ہورہی۔ ان خیالات کا اظہار کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف نے اپنے دفتر میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ اسٹیٹ بینک غیر قانونی اقدامات کے آگے ضرور بند باندھے لیکن اس کی آڑ میں برآمد ات کی راہ میں رکاوٹیںنہ ڈالی جائیں۔ انہوں نے کہا جب غیر ملکی خریدار قالین کے آرڈر کے عوض قانونی راستے سے پیشگی رقم بھجوا دیتا ہے تو پھر اس کے بتائے ہوئے کلائنٹ کو برآمدی آرڈر کی ترسیل میں کیا مضائقہ ہے۔ اسی طرح 150روز کے کریڈٹ کے حوالے سے بھی نوٹسز جاری کئے جاتے ہیں۔ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی برآمدات دوسری مصنوعات کی برآمدات سے مختلف ہے کیونکہ اس کی تیاری میں سائز کی مناسبت سے وقت درکار ہوتا ہے لیکن اسٹیٹ بینک کو اس پر بھی اعتراض ہے۔