فکر مند نہ ہوں ، دھرنے کامعاملہ حل ہوجائیگا، سندھ حکومت مکمل ناکام، کراچی کے حالات بدترین ہورہے ہیں : عمران
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے اس توقع کا اظہار کیا ہے دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے تمام ارکان اسمبلی کو ایوان میں حاضر رہنے کی بھی ہدایت کی جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے ارکان قومی اسمبلی کوتسلی دی ہے کہ دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا، آپ لوگ فکر مند نہ ہوں۔ وزیراعظم نے پی ٹی آئی ارکان سے کہا گیا کہ وہ قومی اسمبلی میں پاکستان میڈیکل اتھارٹی کا بل پاس کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ میڈیکل کے شعبے کو لوگوں نے دکانداری بنایا ہوا ہے، لوگ اپنے میڈیکل کالج چلا رہے ہیں اور بورڈ کے ارکان بھی ہیں، میڈیکل کے شعبے میں اصلاحات لا کر ان کا قبلہ درست کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں، اس میں ملوث لوگوں کیلیے سخت سے سخت سزا تجویز کریں گے۔ پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کا عمل تیز کیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان کہ ذخیرہ اندوزوں نے ملک میں مصنوعی مہنگائی کی ہوئی ہے، مہنگائی کے خلاف میرا ساتھ دیں، ذخیرہ اندوزوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات دن بدن بد ترین ہو رہے ہیں، سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اس موقع پرعمران خان نے بہت جلد کراچی کا دورہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ایسا ڈیڈ لاک نہیں کہ بات چیت ہی ختم ہے۔ ہماری ٹیم تمام پارٹیوں کے سربراہوں سے رابطے میں ہے۔ ملاقاتوں کا انشاء اللہ نتیجہ ضرور نکلے گا۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر دھاندلی ہوئی ہے تو ثبوت دیں، بات آگے چلے گی۔ بغیر ثبوت کے آپ یہ نہیں کہہ سکتے کے وزیراعظم استعفی دیں۔ اس سے تو ایسا رواج بن جائیگا کہ ملک میں جمہوریت نہیں رہے گی۔ تحریک عدم اعتماد جب چاہیں لائیں۔ اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ایسا لگ رہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان 12 نومبر تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ ہمارا شہباز شریف اور دیگر افراد کے ساتھ رابطہ ہے۔ پرویز الٰہی صرف بات کررہے ہیں، فیصلہ انہوں نے نہیں کمیٹی نے کرنا ہے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد پرویز الٰہی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سب پرامید ہیں، چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں۔ بہت ساری تجاویز دی ہیں، امید ہے جلد نتیجہ نکلے گا اور خوشخبری آئیگی۔ ایک صحافی کے اس سوال پر کہ کیا مولانا فضل الرحمن وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ سے پیچھے ہٹ گئے ہیں؟ اور کیا انہیں جوڈیشل کمشن پر تیار کر لیا گیا ہے؟ پرویز الٰہی نے کہا کہ جلد اچھی خبریں دینگے۔ مولانا جس بات پر راضی ہونگے، وہی بات ہوگی۔
عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم عمران خان سے ڈیرہ غازی خان کے پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر مملکت ہائوسنگ محمد شبیر علی قریشی، معاون خصوصی ندیم افضل گوندل، ممبران قومی اسمبلی مخدوم باسط بخاری، عامر طلال گوپانگ، نیاز احمد جھاکڑ، خواجہ شیراز محمود، محمد امجد فاروق خان کھوسہ، سردار محمد خان لغاری، سردار نصر اللہ خان دریشک، سردار ریاض محمود خان مزاری اور ملک محمد عامر ڈوگر شامل تھے۔ وزیر اعظم نے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارم ٹو مارکیٹ روڈز پر توجہ ہے تاکہ چھوٹے کسان کو فائدہ ہو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پچھلی حکومتوں نے اس خطے کو نظر انداز کیے رکھا۔ جنوبی پنجاب کے لیے سستی بجلی بشمول شمسی توانائی کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے۔ جنوبی پنجاب کے عوام کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔ وزیر اعظم عمران کی زیرصدارت عام آدمی کے زیر استعمال آنے والی اشیائے ضروریہ کی وافر فراہمی اور قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی فرد بھوکا نہ سوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست کا یہ فرض پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ ہماری ذمہ داری نہ صرف اشیائے ضروریہ کی وافر فراہمی کو یقینی بنانا ہے بلکہ ان کی قیمتوں پر بھی قابو پانا ہے تاکہ کم آمدنی والے اور غربت کے شکار افراد اور خاندانوں کو ضرورت کی بنیادی اشیاء باآسانی میسر آئیں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے ضروریہ کی وافر فراہمی اور غریب افراد کے لئے ان اشیا کی کم قیمت پر فراہمی سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر حتمی شکل دی جائے تاکہ ان پر عمل درآمد کیا جا سکے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ملک میں سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے جس کو بروئے کار لانے کی ضرور ہے۔ سیاحت کے شعبے کے فروغ سے نہ صرف پاکستان میں رہنے والے افراد کو تفریح کی معیاری سہولیات میسر آئیں گی بلکہ دنیا بھر سے لوگ پاکستان کا رخ کریں گے جس سے سیاحت سے منسلک سیکٹرز کو فروغ ملے گا اور نوجوانوں کیلئے نوکریوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبہ پنجاب میں سرکاری اراضی کو فلاحی مقاصد کے لئے برؤے کار لانے اور خصوصاً پنجاب کوآپریٹوبورڈ فار لیکوڈیشن کے زیر انتظام املاک کو عوامی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیرِ قانون ڈاکٹر فروغ نسیم، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر برائے کوآپریٹو مہر محمد اسلم بھروانہ، وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجا، چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔ وزیر اعظم کو صوبہ پنجاب میں سرکاری املاک عوامی فلاح و بہبود کے لئے برؤے کار لانے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے ملک میں جہاں معیشت اور وسائل کا بڑا حصہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں میں صرف ہوتا ہو وہاں ماضی میں سرکاری املاک کو موثر طریقے سے برؤے کار نہ لانا مجرمانہ غفلت تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بطور پالیسی پر عزم ہے کہ سرکاری املاک (ڈیڈ ایسیٹ) کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے برؤے کار لائے اور ان سے ہونے والی آمدن کو معاشی عمل تیز کرنے اور نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے کے لئے صرف کرے۔ وزیرِ اعظم نے پی سی بی ایل انتظامیہ اور وزیرِ قانون پنجاب کو ہدایت کی کہ ادارے کی املاک سے متعلقہ مقدمات کے جلد فیصلوں کے لئے کوششیں تیز کی جائیں اور اس ضمن میں تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل ترین حالات میں حکومت سنبھالی۔ معیشت کی بہتری کے لئے مشکل فیصلے کرنا ضروری تھے تاہم ان اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں اور آج ملک کی معیشت میں استحکام آ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے، معاشی عمل تیز کرنے اور خصوصاً نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے کے لئے کوششیں مزید تیز کرنا ہوں گی۔
عمران خان /اجلاس