یوم شہدائے جموں کے موقع پر پاکستان اور آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں مظاہرے، ریلیاں۔ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ جاری۔ ہسپتالوں میں ادویات ختم‘ ہلاکتوں کا خدشہ۔ خوراک کی بھی قلت ہو گئی۔
بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور محاصرے کو 95 روز ہو چکے۔ اس طویل بندش کی وجہ سے وادی میں ادویات اور خوراک کی قلت پیدا ہونے سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کشمیری عوام تمام تر پابندیوں کے باجود بھارت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں جن پر بھارتی فوج کی براہ راست فائرنگ اور پیلٹ گنوں کے استعمال سے شہری ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں۔ دنیا بھر میں کشمیری عوام عالمی برادری کے سامنے چیخ چیخ کر بھارتی مظالم بے نقاب کر رہے ہیں۔ آہ و زاری کر رہے ہیں۔ عالمی میڈیا اور اخبارات کی خبریں‘ تصویریں اور شہ سرخیاں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں‘ لیکن افسوس کی بات ہے کہ عالمی برادری کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ اقوام متحدہ بھی ٹس سے مس نہیںہو رہی۔ زبانی کلامی بھارت پر کشمیر میں حالات بہتر بنانے پر زور ڈالا جاتا ہے۔ عملاً اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔ کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں۔ آخر ان کی آواز عالمی سطح پر کب سنی جائے گی۔ بھارت کے مظالم کا سلسلہ کب تھمے گا۔ کشمیریوں کو ان کا چھینا گیا حق خودارادیت کب واپس ملے گا کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024