ملتان جیل: قیدی محبوبہ سے ملاقات کا مطالبہ لیکر ٹینکی پر چڑھ گیا‘ اقدام خودکشی
ملتان (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) سنٹرل جیل ملتان میں قتل کا قیدی نوجوان محبوبہ سے ملاقات کیلئے 200 فٹ اونچی پانی کی ٹینکی پر چڑھ گیا اور پولیس کی جانب سے مطالبہ ماننے میں تاخیر پر گلے میں پھندا ڈال کر ٹینکی سے چھلانگ لگا دی۔ بتایا گیا ہے بلوچستان کے ضلع بارکھان کا رہائشی غلام محمد اس وقت موقع کا فائدہ اٹھا کر پانی کی ٹینکی پر چڑھ گیا جب اسے بیرکوں سے نکال کر شناختی پریڈ کیلئے گواہوں کے سامنے پیش کرنا تھا۔ غلام محمد مطالبہ کرتا رہا کہ ویمن تھانے میں قید اس کی دوست سے ملاقات کرائی جائے۔ صورتحال دیکھ کر جیل حکام فوری حرکت میں آئے اور ریسکیو 1122 کے رضاکاروں کو بلا لیا گیا تاہم نوجوان کی خودکشی کی دھمکی کے سامنے کوئی اسے اتارنے کیلئے آگے نہ بڑھ سکا۔ معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کی خصوصی ہدایت پر سنٹرل جیل کے قریب ویمن جیل میں قید اسکی محبوبہ کو لایا گیا لیکن وہ مسلسل محبوبہ کو سنٹرل جیل کی چھت پر لانے کا مطالبہ کرتا رہا۔ پولیس نے پہلے اسے نیچے آنے کی ہدایت کی تاہم کافی دیر انتظارکے بعد سر پھرا عاشق گلے میں پھندا ڈال کر ٹینکی کی سیڑھی سے جھول گیا جس پر ریسکیو اہلکاروں نے فوری طور پر سیڑھی لگا کر اسکی جان بچاتے ہوئے ہسپتال منتقل کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ غلام محمد کی اپنی نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی شادی شدہ خاتون نجبہ سے پہلی مرتبہ نوشہرہ میں ہی ملاقات ہوئی۔ نجبہ کا خاوند حسن خان ملتان کا رہائی اور بس کمپنی کا مالک اور اغوا کیس میں ڈی جی خان جیل میں بند ہے۔ غلام محمد اور نجبہ کے افیئر کا نجبہ کی بس کمپنی کے ڈرائیور صاحب الدین کو علم ہوگیا جس پر راز چھپانے کیلئے نجبہ اور غلام محمد نے ڈرائیور کو شاہ شمس تھانے کے باہر قتل کردیا۔ پولیس نے غلام محمد کو ڈسٹرکٹ جیل اور نجبہ کو ویمن تھانے میں بھجوا دیا۔ نجبہ 4 بچوں کی ماں بتائی گئی ہے۔ ادھر جیل حکام نے ہسپتال میں داخل غلام محمد کی قید سخت کرکے اس کے پاؤں میں بیڑیاں ڈال دیں اسکے لانے لیجانے پر پابندی لگا دی۔