موسم سرما میں پنجاب کے سی این جی‘ پاور سیکٹر‘ صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند کرنیکی منظوری
اسلام آباد (راجہ عابد پرویز / خبر نگار + نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے موسم سرما میں گیس کی بدترین قلت کے باعث پنجاب بھر کے سی این جی، صنعتی، فرٹیلائزر اور پاور سیکٹر کو گیس فراہمی بند کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ ملک میں توانائی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولیم اور پانی و بجلی نے وزیراعظم کو بتایا کہ دسمبر سے فروری تک گیس کی پیداوار 4 ارب 15 کروڑ کیوبک فٹ جبکہ طلب 6 ارب کیوبک فٹ سے زائد رہے گی،گیس کی طلب میں اضافے کے باعث موسم سرما میں بدترین گیس شاٹ فال کا خدشہ ہے، بدترین گیس شاٹ فال کے باعث گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنا بھی مشکل ہو گا، جس پر وزیراعظم نے موسم سرما کے لئے گیس لوڈمینجمنٹ پلان کی اصولی منظوری دی جس کے تحت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تین ماہ کے لئے پنجاب بھر کے صنعتوں، سی این جی، فرٹیلائزر اور پاور سیکٹر کو گیس فراہمی بند رہے گی، اجلاس میں وزارت پانی و بجلی نے لوڈ شیڈنگ کو قابو میں رکھنے کے لئے پاور سیکٹر کے لئے گیس فراہمی جاری رکھنے کی درخواست کی جس پر وزارت پٹرولیم نے معذوری کا اظہار کر دیا، وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کو گھریلو صارفین کی گیس طلب پوری کرنے اور عوام کو گیس کی قلت اور لوڈ مینجمنٹ پلان پر آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام کو دسمبر سے فروری تک پن بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث گیس کے ساتھ بجلی کی بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی حتمی منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی سے حاصل کی جائے گی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے ہدایت کی ہے کہ تمام ضروری اقدامات کئے جائیں تاکہ سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ دوبارہ پیدا نہ ہو۔ سستے 50 ہزار گھروں کی تعمیر کے لئے بجٹ میں ساڑھے تین ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار کم لاگت کے گھروں کی سکیم کے جائزہ اور توانائی کی صورتحال کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا حکومت تمام شہریوں کو کم لاگت کے گھر فراہم کرکے ہاؤسنگ کے مسئلے کو حل کرنے میں انتہائی سنجیدہ ہے اور وفاقی بجٹ میں 50 ہزار گھروں کی تعمیر کے لئے 3.5 بلین روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ جو اس بات کا ثبوت ہے اجلاس میں سکیم کے حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ سفارشات کے ساتھ پیش کی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ مالیاتی اداروں اہل افراد کو 15 لاکھ سے 50 لاکھ تک کا قرضہ فراہم کریں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مجوزہ پالیسی کے تحت 5 سال میں ہاؤسنگ کی فراہمی میں 25 سے 40 فیصد تک گروتھ آئے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم سے یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداﷲ بن زید النہیان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان یو اے ای سے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ملاقات میں دوطرفہ امور پر بات چیت کی گئی۔ ملک میں توانائی کی صورتحال کے بارے میں اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم کو مانیٹرنگ کے مؤثر نظام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ لائن نقصانات میں کمی لائی گئی ہے۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی تمام ضروری اقدامات کئے جائیں تاکہ سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ دوبارہ پیدا نہ ہو۔ وزیراعظم کوبتایا گیا کہ ایل این جی کا درآمدی سلسلہ آئندہ سال سے شروع ہو گا۔ جس سے گیس کو لوڈشیڈنگ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ایل این جی کی قیمتوں کا شفاف انداز میں تعین کرنے کے لئے بات چیت ہو رہی ہے۔ صارفین کے لئے سستی ایل این جی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گردشی قرضے کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، بہتر اقدامات سے بجلی کے زیاں میں کمی آئے گی۔ مائع گیس کی درآمد اگلے سال شروع ہو گی، وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی کے ضیاع لاسز میں کمی ہوئی ہے، بجلی کی پیداوار میں اضافے کے لئے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعظم میاں نوازشریف آج مختصر دورے پر ضلع آواران پہنچ رہے ہیں۔ وزیراعظم ضلع آواران میں چند ماہ قبل آنے والے زلزلے سے متاثرہ افراد سے ملاقات کرینگے اور ضلع آواران کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان بھی کرینگے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے وفاقی وزرا، وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ڈپٹی سپیکر اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما میر عبدالقدوس بزنجو بھی ان کے ہمراہ ہونگے۔ وزیراعظم کی ضلع آواران آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ضلع آواران میں سکیورٹی کے اہلکار بھاری تعداد میں آواران پہنچ گئے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے گفتگو کر رہے تھے۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے برادر ملک یو اے ای کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی خصوصی اہمیت کا اعادہ کیا۔