روس اور یوکرین کے درمیان جاری خونریز جنگ میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے آج سے جنگ بندی پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ یہ جنگ بندی 10 مئی کی نصف شب تک جاری رہے گی۔ اس عارضی سیز فائر کو ایک اہم سفارتی کوشش قرار دیا جا رہا ہے جس کا مقصد مستقبل میں امن قائم کرنے کی راہیں ہموار کرنا ہے روسی وزارت خارجہ کے مطابق جنگ بندی کے دوران یوکرین کے رویے کا بغور جائزہ لیا جائے گا تاکہ اس بات کا تعین ہو سکے کہ آیا طویل المدتی امن کی کوششیں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں یا نہیں روسی صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے واضح کیا ہے کہ اگر یوکرین نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی، تو روس کی جانب سے متناسب اور سخت ردعمل دیا جائے گا یاد رہے کہ روس نے اس سے قبل 19 اپریل کو ایسٹر کے موقع پر بھی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جسے ایک مثبت اقدام سمجھا گیا تھا، تاہم اس کے بعد دوبارہ جھڑپیں شروع ہو گئیں اس نئی جنگ بندی کے موقع پر بین الاقوامی برادری کی نظریں ان دونوں ممالک پر جمی ہوئی ہیں کیونکہ یوکرین میں جاری تنازعہ صرف یورپ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں سیاسی، معاشی اور انسانی بحران کو جنم دے رہا ہے مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اس جنگ بندی پر سنجیدگی سے عمل ہوا تو یہ مستقل امن کی بنیاد بن سکتی ہے، لیکن اگر فریقین نے ایک دوسرے پر بد اعتمادی کو برقرار رکھا، تو یہ وقفہ بھی ماضی کی طرح محض وقتی سکون کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ فی الحال، دنیا ایک بار پھر امید لگائے بیٹھی ہے کہ شاید اس بار امن کی کوئی سبیل نکل آئے
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا آغاز
May 08, 2025 | 15:52